9 مئی کے 3 مقدمات: سینیٹر اعجاز چودھری کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ

Published On 08 October,2025 02:44 pm

لاہور: (محمداشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے رہنما پی ٹی آئی و سابق سینیٹر اعجاز چودھری کی 9 مئی کے 3 مقدمات میں درخواست ضمانتوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سابق سینیٹر اعجاز چودھری کی 9 مئی کے تین مقدمات میں درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت اعجاز چودھری کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس تینوں کیسز میں درخواست ضمانتیں مسترد کیں، پولیس نے سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے، ملزم پر لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے حالانکہ جب یہ واقعات ہوئے اس وقت اعجاز چودھری نظر بند تھے اور اسلام آباد میں موجود تھے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے حوالے سے شواہد موجود نہیں ہیں، درخواست گزار کا جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا عدالت درخواست ضمانتیں منظور کرنے کا حکم جاری کرے۔

دوران سماعت پراسکیوشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ یہ بات درست ہے اعجاز چودھری 9 مئی کے واقعات میں موقع پر موجود نہیں تھے اور نہ ہی ایف آئی آر میں نامزد ہیں لیکن سوشل میڈیا پر اعجاز چودھری کی جانب سے کارکنوں کو اکسایا گیا اور ان کے گھر سے 10 پٹرول بم برآمد ہوئے لہٰذا عدالت تینوں مقدمات میں درخواست ضمانتیں خارج کرے۔

بعدازاں عدالت نے تمام دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔