صاحبزادہ قیوم خیبرپختونخوا کے پہلے، سہیل آفریدی 30 ویں وزیراعلیٰ

Published On 16 October,2025 03:52 pm

پشاور: (شہزادہ فہد) پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے محمد سہیل آفریدی نے بطور 30ویں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا حلف اٹھا لیا۔

1937 میں خیبر پختونخوا کے پہلے وزیراعلیٰ صاحبزادہ قیوم بنے، 1937 میں خان عبدالجبار خان انڈین نیشنل کانگرس سے منتخب ہوئے جن کا دورانیہ دو سال دو ماہ رہا، 25 مئی 1943 کو سردار اورنگزیب نے آل انڈین مسلم کے پلیٹ فارم سے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھایا۔

16 مارچ 1945 کو دوسری مرتبہ خان عبدالجبار خان انڈین نیشنل کانگرس سے دوبارہ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، آزادی پاکستان کے بعد 23 اگست 1947 کو عبدالقیوم خان کاشمیری پاکستان مسلم لیگ سے پہلے وزیر اعلیٰ بنے،23 اپریل 1953 کو سردار بہادر خان نے پاکستان مسلم لیگ سے وزیراعلیٰ کا منصب سنھبالا۔

جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے مولانا مفتی محمود 1یکم مارچ 1972کو خیبر پختونخوا کے آٹھویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے، سردار عنایت اللہ 1973 کو نویں، نصراللہ خان خٹک 1975 کو دسویں، محمد اقبال جدون 1977 کو 11ویں، پیپلز پارٹی کے ارباب جہانگیر 1985 کو 12 ویں وزیر اعلیٰ بنے۔

فضل حق 1988 کو بطور نگران 6 ماہ دو دن کےلئے وزیراعلیٰ رہے، پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے آفتاب احمد شیرپاؤ 1988 کو 14 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، میر افضل خان 1990، مفتی محمد عباس 20 جولائی 1993 میں نگران وزیراعلیٰ بنے۔

پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے پیر صابر شاہ 1993 کو وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے، آفتاب احمد شیرپاؤ دوسری مرتبہ 1994 کو 17 ویں وزیراعلیٰ بنے، راجہ سکندر زمان1996 کو نگران وزیراعلیٰ بنے، 1997 میں پاکستان مسلم لیگ کے مہتاب عباسی وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔

متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے اکرام خان دورانی 2002 میں وزیراعلیٰ بنے، 2008 میں شمس المک نگران وزیراعلیٰ، 2008 میں اے این پی سے تعلق رکھنے والے امیر حیدر ہوتی وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔

خیبر پختونخوا میں پہلی بار 2013 کو پی ٹی آئی کو وزیراعلیٰ کی سیٹ ملی، پرویز خٹک پی ٹی آئی کے پہلے وزیراعلیٰ تھے، جسٹس (ر) دوست محمد خان 2018 کو نگران وزیر اعلیٰ بنے جس کے بعد پی ٹی آئی کے محمود خان نے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھایا۔

2023 میں اپوزیشن اور حکومتی مشاورت کے بعد متفقہ طور پر محمد اعظم کو نگران وزیراعلیٰ بنایا گیا تاہم 9 ماہ گزرنے کے بعد ان کی وفات ہوئی اور جسٹس (ر) ارشد حسین نگران وزیراعلیٰ بنے، 2025 میں پی ٹی آئی نے تیسری مرتبہ بھاری اکثریت حاصل کی اور علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ بنایا گیا۔

تاہم ایک سال بعد ہی پارٹی کی جانب سے انہیں عہدے سے ہٹادیا گیا، وزیراعلیٰ کا کرہ پی ٹی ائی کے محمد سہیل آفریدی کے نام نکلا جو کہ 15 اکتوبر 2025 کو حلف اٹھا کر خیبر پختونخوا کے 30ویں وزیر اعلیٰ بن گئے۔