نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی الزامات پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمان، مسیحی، سکھ اور دلت برادریاں ظلم و تشدد کا شکار ہیں، کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، بھارت ریاستی دہشت گردی بند کرے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلرگل قیصرسروانی نے بھارتی چہرہ بےنقاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات، دہلی اور منی پور کے قتل عام بھارت کے چہرے پربدنما داغ ہیں۔
پاکستانی قونصلر نے کہا کہ کشمیرایک بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، کشمیر کا معاملہ بھارت نے ہی سلامتی کونسل میں پیش کیا تھا، بھارت نے رائے شماری کے وعدے سےانحراف کیا اور فوجی قبضہ مسلط کیا۔
قیصر سروانی نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں اجتماعی قبریں، جبری گمشدگیاں اورقتل عام جاری ہے، اقوام متحدہ کی دستاویزات کشمیرکومتنازعہ تسلیم کرتی ہیں، بھارت ریاستی دہشتگردی ختم کرے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد پرثابت قدم اور حق پرہیں، آزادجموں و کشمیر پاکستان کے جمہوری عزم اور آزادیوں کی علامت ہے، بھارت کو چاہئے کہ اقوام متحدہ کے چارٹراور قراردادوں پر عمل کرے۔
پاکستان کے نمائندے نے بھارتی مندوب کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہ کبھی تھا، نہ کبھی ہے اور نہ ہو گا،اقوام متحدہ کی تمام دستاویزات میں کشمیر کو متنازعہ تسلیم کیا گیا ہے اور نئی دہلی کی کوئی بھی تحریف، انکار یا آرڈر اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ انڈیا نے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کروائی جائی گی لیکن وہاں نو لاکھ فوج تعینات کر دی گئی۔
پاکستان کے نمائندے نے انڈیا کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر پاکستان کے جمہوری طرزِ حکمرانی اور بنیادی آزادیوں کے عزم کو ظاہر کرتا ہے اور وہاں کے عوام اپنے رہنماؤں کو خود منتخب کرتے ہیں اور اپنے معاملات خود چلاتے ہیں۔



