تحریک تحفظ آئین پاکستان نے وزیراعظم کی مذاکراتی پیشکش پر آمادگی ظاہر کر دی

Published On 24 December,2025 09:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک تحفظ آئین پاکستان نے وزیراعظم کی مذاکراتی پیشکش پر آمادگی ظاہر کر دی، اپوزیشن اتحاد نے مذاکرات میں نئے میثاق کو اشد ضروری قرار دیا۔

تحریک تحفظِ آئین پاکستان کا اجلاس محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وائس چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس، اسد قیصر شریک ہوئے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر، ساجد ترین اور اخونزادہ حسین یوسفزئی نے بھی شرکت کی، اجلاس میں اپوزیشن کی دو روزہ قومی کانفرنس کو کامیاب قرار دیا گیا۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق 8 فروری کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ سیاہ اور ہڑتال کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی دعوت اجلاس میں زیر غور آئی، ملک کو سیاسی و معاشی بحران سے نکالنے کیلئے نئے میثاق کی اشد ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔

اپوزیشن اتحاد اعلامیہ کے مطابق نئے میثاق کے تحت شفاف انتخابات، متفقہ نئے الیکشن کمشنر کی تقرری اور پارلیمانی بالادستی پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق کی پاسداری اور آئینی و جمہوری اقدار کے استحکام کے لیے ڈائیلاگ پر تیار ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق 1973 کے آئین کی بحالی، پارلیمانی و سویلین بالادستی پر اتفاق ہو تو بانی پی ٹی آئی سے نئے میثاق پر دستخط کرانے کی ذمہ داری قبول ہے۔

اجلاس میں 8 فروری کے یومِ سیاہ اور سٹریٹ موبلائزیشن کو کامیاب بنانے کے لیے صوبائی و ضلعی سطح پر ذیلی کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق صوبائی اور ضلعی ذیلی کمیٹیوں کے قیام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔