پیرس: (دنیا نیوز) برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانیوئیل میکرون کے اسلام مخالف بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے سٹار فٹبالر پال پوگبا نے قومی ٹیم کی نمائندگی سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق فٹبال ورلڈ کپ 2018ء میں چیمپئن ٹیم فرانس کے ہیرو پال پوگبا کی ریٹائرمنٹ کی خبریں گردش کرنے لگی ہیں۔ برطانیہ سمیت دنیا بھر کے میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ 27 سالہ مڈفیلڈر نے فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف بیان پر فرنچ ٹیم کی نمائندگی سے انکار کر دیا ہے۔ میڈیا پر خبر آ گئی لیکن خود کھلاڑی یا پھر فرانس فٹبال ایسوسی ایشن کی طرف سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
یاد رہے کہ پال پوگبا نے 2019ء میں اسلام قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام نے انہیں بہتر انسان بننے میں مدد دی ہے۔ 2013ء میں انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے پال پوگبا 2018ء میں روس میں منعقدہ ورلڈکپ جیتنے والی فرنچ ٹیم کا بھی حصہ رہے۔
ادھر مسلم ممالک میں فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر غم وغصے کا سلسلہ جاری ہے۔ ترک صدر نے ایک بار پھر میکرون کو دماغی معائنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
ایران، قطر، او آئی سی اور خلیج تعاون کونسل کی جانب سے بھی سخت مذمتی بیان جاری ہوئے ہیں۔ اسلامی دنیا میں فرنچ مصنوعات کا بائیکاٹ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔ کویت میں فرانسیسی پراڈکٹس کو سٹورز سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے بھی فرانسیسی اقدامات کی مذمت کی اور انہیں نفرت کا پرچار قرار دیا۔ قطر، کویت، او آئی سی اور خلیج تعاون تنظیم نے بھی فرانسیسی صدر کو اسلام دشمن پالیسیوں پر آڑے ہاتھوں لیا۔
فلسطین میں حماس اور جہاد اسلامی سمیت مختلف تنظیموں نے اسلامی مقدسات کے دفاع کا عہد کیا، مصر میں جامعہ الازہر کے مفتی اعظم شیخ احمد الطیب، لیبیا کی صدارتی کونسل کے چیئرمین، یمن کے وزیر مذہبی امور، اردن میں اخوان المسلین جبکہ شام کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے صدر میکرون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ اسلامی دنیا میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، کویت کے سپر اسٹور نے تمام فرانسیسی مصنوعات ریکس سے ہٹا دیں،
قطر اور تیونس میں بھی متعدد کمپنیز نے فرانسیسی کمپنیوں کے ساتھ تجارتی معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔