شعبہ فلکیات میں بے مثال تحقیق،نوبیل انعام 3 سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا

Last Updated On 09 October,2019 05:32 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) شعبہ فلکیات میں بے مثال خدمات انجام دینے پر طبیعات کا نوبیل انعام تین سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نوبیل انعام کے حکام نے طبیعات کے نوبیل انعام کے فاتحین کا اعلان کیا، رواں سال میں فزکس کا نوبیل انعام جیمز پیبلز، مائیکل میئر اور ڈیڈیئر کلاز کے نام رہا۔ یہ انعام انہیں فزکس کے شعبہ فلکیات میں بے مثال تحقیق کرنے پر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق نوبیل انعام تقسیم کرنے والی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز کا کہنا تھا کہ امسال کے فاتحین نے کائنات کے بارے میں ہمارے خیالات کو تبدیل کر دیا ہے۔ جیمز پیبلز کی دریافتوں سے کائنات کی تخلیق کے بارے میں جاننے میں مدد ملی جبکہ مائیکل میئر اور ڈیڈیئر کلاز نے نامعلوم سیاروں کی تلاش میں مدد دی۔

 

منتظمین کے بقول سائنس دانوں کی دریافتوں نے دنیا کے بہت سارے تصورات کو ہمیشہ کیلئے بدل ڈالا ہے۔ طبیعات کے نوبیل کی انعامی رقم نو لاکھ 10 ہزار ڈالرز (تقریباً 14 کروڑ پاکستانی روپے) ہے جس میں سے آدھی رقم پیبلز کو دے جائے گی جبکہ نصف مائیکل میئر اور ڈیڈیئر کلاز میں برابر تقسیم ہو گی۔

یاد رہے کہ ہر سال  نوبیل پرائز  جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان سب سے پہلے طب کے شعبے کے فاتحین سے کیا جاتا ہے۔ گزشتہ روز طب کا نوبیل انعام بھی تین ڈاکٹروں نے جیتا تھا جن میں ولیم کیلن،گریگ سیمینزا اور پیٹر ریٹکلف شامل تھے۔

معروف سائنس دان اور ڈائنامائٹ کے موجد الفریڈ نوبیل سے منسوب  نوبیل پرائز  سب سے پہلے 1901ء میں سائنس، ادب اور امن کے شعبوں میں دیا گیا تھا۔