سٹاک ہوم: (ویب ڈیسک) رواں برس کیمیا کا نوبل انعام تین سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا ہے،ان تین سائنسدانوں میں امریکی جان بی گوڈینوف، دوسرے برطانوی ایم اسٹینلے ویٹینگھم اور جاپانی کیمیا دان اکیرا یوشینو شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کی نوبل انعام دینے والی کمیٹی نے کیمسٹری کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ انعام تینوں سائنسدانوں کو لیتھیم آئن بیٹری کی دریافت کیلئے کی جانیوالی کاوشوں کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شعبہ فلکیات میں بے مثال تحقیق،نوبیل انعام 3 سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا
یاد رہے کہ چند روز قبل شعبہ فلکیات میں بے مثال خدمات انجام دینے پر طبیعات کا نوبیل انعام تین سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا ہے۔ نوبیل انعام کے حکام نے طبیعات کے نوبیل انعام کے فاتحین کا اعلان کیا تھا، فزکس کا نوبیل انعام جیمز پیبلز، مائیکل میئر اور ڈیڈیئر کلاز کے نام رہا۔ یہ انعام انہیں فزکس کے شعبہ فلکیات میں بے مثال تحقیق کرنے پر دیا گیا ہے۔
BREAKING NEWS:
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 8, 2019
The 2019 #NobelPrize in Physics has been awarded with one half to James Peebles “for theoretical discoveries in physical cosmology” and the other half jointly to Michel Mayor and Didier Queloz “for the discovery of an exoplanet orbiting a solar-type star.” pic.twitter.com/BwwMTwtRFv
خبر رساں ادارے کے مطابق نوبل انعام دینے والی رائل سویڈش اکیڈمی برائے سائنسز کے مطابق کیمیا کا پرائز جن سائنسدانوں کو دیا گیا ہے، ان میں سے ایک امریکی سائنسدان ہیں جو جرمنی میں پیدا ہوئے ہیں،ان کا نام جان بی گوڈینوف، دوسرے برطانوی ایم اسٹینلے ویٹینگھم اور جاپانی کیمیا دان اکیرا یوشینو شامل ہیں۔
اکیڈمی کا مزید کہنا ہے کہ لیتھیم آئن بیٹری کی دریافت سے انسانی زندگی میں انقلاب کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ جدید دور کے کئی ضروری استعمال کی اشیاء میں استعمال ہونے والی لیتھیم بیٹریاں یقینی طور پر انتہائی کم وزن ہیں اور ری چارج ایبل (دوبارہ قابل استعمال) ہونے کے ساتھ ساتھ بہت طاقت بھی رکھتی ہیں۔
The 2019 #NobelPrize in Chemistry has been awarded to John B. Goodenough, M. Stanley Whittingham and Akira Yoshino “for the development of lithium-ion batteries.” pic.twitter.com/LUKTeFhUbg
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 9, 2019
اکیڈمی کے بیان میں واضح کیا گیا کہ لیتھیم بیٹریاں موبائل فون کے علاوہ لیپ ٹاپ اور بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں میں استعمال کی جا رہی ہیں۔ نوبل انعام حاصل کرنے والے سائنسدانوں نے بغیر تار (لا سلکی) اور زمین سے حاصل ہونے والے ایندھن کو استعمال نہ کرنے والی معاشرت کی بنیاد رکھی ہے۔
جان بی گوڈینوف نوبل انعام حاصل کرنے والے سب سے طویل عمر کے سائنسدان بن گئے ہیں۔ اُن کی عمر ستانوے برس ہے۔ وہ بنیادی طور پر سالڈ اسٹیٹ فزکس کے ماہر ہیں لیکن کیمیا کے شعبے میں انعام حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وہ امریکی ریاست ٹیکساس کی آسٹن یونیورسٹی میں مکینیکل انجینیئرنگ اور میٹیریل سائنسز کے شعبے سے وابستہ ہیں۔
دوسرے سائنسدان برطانوی نژاد امریکی ایم اسٹینلے ویٹینگھم ہیں۔ یہ اٹھہتر سالہ کیمیا دان برطانیہ کی برائٹن یونیورسٹی اور نیویارک اسٹیٹ یونیورسٹی کے ساتھ وابستہ ہیں۔ کیمیا میں نوبل پرائز حاصل کرنے والے تیسرے اکہتر سالہ جاپانی کیمیا دان ہیں۔ ان کا تعلق نوگویو شہر کی میجو یونیورسٹی سے ہے۔
اب صرف امن، ادب اور اقتصادیات کے نوبل انعامات باقی رہ گئے ہیں۔ ادب کا نوبل انعام دس اکتوبر کو اور امن کا یہ انعام حاصل کرنے والے کا نام گیارہ اکتوبر کو بتایا جائے گا۔ عام تاثر ہے کہ سویڈن کے کلائمیٹ چینج کی متحرک کارکن اور فرائیڈیز فار فیوچر تحریک کی بانی ٹین ایجر گریٹا تھنبرگ کو یہ انعام دیا جا سکتا ہے۔ کئی حلقوں کے مطابق ایتھوپیا کے امن پسند وزیراعظم ابی احمد بھی فیورٹ ہیں۔
اکنامکس یا اقتصادیات کا نوبل انعام الفریڈ نوبل کی یاد میں سویڈش مرکزی بینک (Sveriges Riksbank ) نے جاری کیا ہے۔ اس کا اعلان رواں ماہ کی چودہ تاریخ کو ہو گا۔ ان انعامات کی تقسیم رواں برس دس دسمبر کو منعقد ہونے والی مختلف تقریبات میں ہو گی۔ نوبل پرائز کے ساتھ میڈل، سرٹیفیکیٹ اور نو لاکھ اٹھارہ ہزار ڈالر بھی دیے جاتے ہیں۔