لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں تیل کی آسمان کو چھوتی قیمتوں سے ہر کوئی پریشان ہے، ٹرانسپورٹ مافیا اپنی من مانیاں کرتا ہے اور اپنی مرضی کے کرائے وصول کرتا ہے جس کے باعث عوام کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن اب ایک ایسی موٹر سائیکل آرہی ہیں جو الیکٹرک انجن سے چلیں گی، موٹر سائیکلوں کو 50 کلومیٹر کی ایوریج پر ماہانہ صرف 500 روپے میں چلایا جا سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق آبادی کے لحاظ سب سے بڑے صوبے کے بڑے شہروں میں سے ایک شہر ساہیوال میں 2 اداروں نے باہمی اشتراک سے پٹرول کے بجائے برقی توانائی سے چلنے والی موٹرسائیکل کو تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کی ہیئت تو روایتی موٹرسائیکل کی طرح ہی ہے لیکن موٹر سائیکلوں میں پٹرول سے چلنے والے انجن کے بجائے برقی توانائی سے کام کرنے والے انجن کو نصب کیا گیا ہے۔
یوں تو بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکلیں پاکستان میں ایک دہائی سے موجود ہیں لیکن انہیں درآمد کیا جاتا تھا جن کی قیمت لاکھوں میں ہوتی تھی لیکن مہنگی ہونے کے باعث موٹر سائیکلیں غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی تھی تاہم ساہیوال کے عثمان شیخ نے موٹر سائیکل کو مقامی سطح پر تیار کر لیا ہے۔
ساہیوال سے تعلق رکھنے والے اوج ٹیکنالوجیز کے عثمان شیخ نے الیکٹرک بائیک کی تیاری میں استعمال ہونے والے پرزہ جات کو پاکستان میں ہی اسمبل کرکے موٹر سائیکل تجارتی بنیادوں پر تیار کی ہے جس میں روایتی پرزوں جیسے گیئر، کک، گیئر لیور، موبل آئل اور چین گراری سیٹ کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ ماحول دوست بھی ہے۔
عثمان شیخ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے پٹرول سے چلنے والی روایتی موٹر سائیکل کے پہلے سے موجود ایکو سسٹم سے فائدہ اٹھایا اور مقامی سطح پر الیکٹرک بیٹری سسٹم تیار کیا ہے اور ساتھ ہی کنٹرولر، بیٹری مینجمنٹ سسٹم (بی ایم ایس)، چارجر، موٹر اور بیٹری پیک ڈیزائن کیے ہیں۔
ان الیکٹرک بائیک کی رینج 70 کلومیٹر ہے جس کے بعد انہیں گھر یا دفتر میں 5 گھنٹے میں چارج کیا جا سکتا ہے۔ یہ بائیکس 50 کلومیٹر تک ایوریج دیتی ہے جس کا مطلب ہوا اسی رینج میں عام موٹر سائیکل کا پٹرول خرچہ ماہانہ 4 ہزار ہوگا تو الیکٹرک بائیک میں یہ خرچہ صرف 500 ہوگا۔
آلودگی سے پاک، بغیر شور کیے چلنے والی ماحول دوست اور کم خرچ الیکٹرک موٹرسائیکل کی ابتدائی طور پر قیمت 88 ہزار روپے رکھی گئی ہے جب کہ پٹرول پر چلنے والی موٹرسائیکل کو بھی الیکٹرک موٹرسائیکل میں تبدیل کرایا جا سکتا ہے۔ چین، جاپان اور یورپ کے کئی ممالک میں الیکٹرک گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کا استعمال عام ہے۔