ناسا نے کئی سال کے فاصلے پر موجود ستاروں کی نرسری دریافت کرلی

Published On 12 September,2022 12:32 pm

واشنگٹن (ویب ڈیسک) ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہزاروں نو عمر ستارے دریافت کئے گئے جو ٹیرنٹیولا نامی نیبیولا کی ستاروں کی نرسری میں موجود ہیں۔

اس خلائی نرسری کو آفیشلی 30 ڈوراڈس کا نام دیا گیا ہے اور یہ 1 لاکھ 61 ہزار نوری سال کے فاصلے پر لارج میگا لینک کلاؤڈ کہکشاں میں موجود ہے، یہ کہکشاں ہماری کہکشاں ملکی وے سے قریب موجود تمام کہکشاؤں میں ستارے بنانے والی سب سے بڑی اور روشن کہکشاں ہے۔

امریکی خلائی ایجنسی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا کہ ایک لمحے کے لئے ٹیرنٹیولا نیبیولا میں موجود ہزاروں ستاروں کو دیکھئے جن کو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، ٹیلی سکوپ نے نیبیولا کے ڈھانچے اور ترتیب کے ساتھ اس کے پس منظر میں موجود کہکشائیں بھی تفصیلاً دِکھائی ہیں۔

ناسا نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ٹیرینٹیولا نیبیولا کا نام اس کی غبار آلود دھاریوں کی وجہ سے پڑا، یہ ہماری کہکشاں کے قریب سب سے بڑا اور روشن ستارہ ساز خطہ ہے، یہ اب تک دریافت ہونے والے گرم ترین اور بڑے ستاروں کا گھر ہے۔

ناسا کےمطابق یہ نیبیولا ہمیں بتاتی ہے کہ خلائی تاریخ میں ستارہ بننے کا عمل جب عروج پر ہوگا تو کیسا دِکھتا ہوگا، ٹیرینٹیولا نیبیولا میں ماہرینِ فلکیات اس لیے بھی دلچسپی لیتے ہیں کہ اس میں اس ہی طرح کے کیمیائی مرکبات ہیں جو کائنات کے بڑے ستارہ ساز خطوں میں دیکھے گئے ہیں جس کو ’کائناتی صبح‘ کا کہا جاتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جب کائنات چند ارب سال پُرانی تھی اور ستارے بننے کا عمل عروج پر تھا۔
 

Advertisement