ایریزونا: (ویب ڈیسک) محققین نے پیشگوئی کی ہے کہ عالمی سطح پر حد درجہ گرمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر انسانوں اور دیگر ممالیہ جانوروں کے دنیا سے ناپید ہو جانے کا خدشہ ہے۔
محقیقین کی جانب سے کیے گئے مطالعے کے مطابق دنیا میں شدید گرمی کی وجہ سے 250 ملین سالوں میں انسان اور دیگر جانور معدوم ہو جائیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تحقیق میں سورج کی خطرناک تابکاری شعاعوں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مہلک امتزاج کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے جو کہ کسی بھی سیارے پر زندگی کی سہولیات کا اندازہ لگانے اور زمینی سطح کی گیسوں اور درجہ حرارت کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
محققین نے مطالعے کے بعد پیشگوئی کی ہے کہ غیر معمولی گرمی اگلے 250 ملین سالوں میں بڑے پیمانے پر انسانوں اور ممالیہ جانوروں کی معدومیت کا باعث بنے گی، اس عمل سے تباہی اتنی ہی بڑی ہوگی جتنی ڈائنوسار کے معدوم ہونے پر ہوئی تھی۔
برسٹل یونیورسٹی کی سربراہی میں ہونے والی یہ تحقیق مستقبل بعید میں آب و ہوا کے سپر کمپیوٹرائز ماڈلز پیش کرتی ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ جب دنیا کے سارے براعظم ضم ہوکر ایک ہوجائیں گے تو موسمیاتی انتہا خطرناک صورت اختیار کرلے گی اور زمین خشک اور کافی حد تک غیر آباد ہوجائے گی۔
مطالعے میں یہ بھی بتایا گیا کہ جیسے جیسے سورج زیادہ توانائی خارج کرتا ہے، زمین اتنی ہی گرم ہوتی ہے، ٹیکٹونک عمل جو زمین کی پرت میں رونما ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں براعظم کی تشکیل ہوتی ہے اس میں آتش فشاں پھٹتے ہیں جس سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا بہت زیادہ اخراج ہوتا ہے اور زمین مزید گرم ہو جاتی ہے۔