ریلیف نہ ملنے پر ٹک ٹاک ہفتے کو امریکہ میں ایپلی کیشن بند کردے گا

Published On 18 January,2025 07:31 pm

بیجنگ:(ویب ڈیسک ) شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ اگر امریکی حکومت نے اسے ریلیف نہ دیا تو کل 19 جنوری کو امریکا میں ایپلی کیشن کی سروسز بند کردی جائیں گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے مطابق اگر جوبائیڈن انتظامیہ نے ٹک ٹاک سے متعلق بنائے گئے قانون میں ایپلی کیشن کو ریلیف فراہم نہیں کیا تو مجبوری میں ایپلی کیشن سروسز19 جنوری کو امریکا میں بند کردیا جائے گا۔

امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا ہے کہ 19 جنوری تک تک ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کو کسی بھی امریکی شہری یا کمپنی کو فروخت کردیا جائے، دوسری صورت میں کمپنی کو بند کردیا جائے گا۔

اسی قانون کے خلاف ٹک ٹاک نے امریکا کی ٹرائل، اپیل اور سپریم کورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی تھیں لیکن اسے عدالتوں سے ریلیف نہیں ملا، حکومت کا بنایا قانون کل 19 جنوری کو نافذ ہوجائے گا، تاہم امریکی صدر کے پاس اختیار ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو 60 سے 90 دن کا ریلیف فراہم کریں۔

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی مدت بھی کل 19 جنوری کو ہی ختم ہوجائے گی اور 20 جنوری کو وہاں نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالیں گے۔

اگر حالیہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے ٹک ٹاک کو ریلیف فراہم نہیں کیا گیا تو خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹک ٹاک کو ریلیف دیں گے۔