لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ کی 100 سالہ خاتون کی 74 سالہ شخص سے شادی طے پائی ہے، دونوں 30 سال سے اکھٹے رہ رہے ہیں بالآخر دونوں کو طویل عرصے بعد شادی کا خیال آ ہی گیا۔
74 سالہ میلکم طلاق یافتہ اور نوراوٹکس بیوہ ہیں۔ جب نورا سے یہ پوچھا گیا کہ انھوں نے یہ بندھن باندھنے میں اتنا وقت کیوں لگا دیا تو نورا کا کہنا تھا ’میں نے اس کا انتظار نہیں کیا، زندگی بہت تیز گزری، میں کچھ نہ کچھ کر رہی ہوتی تھی۔‘ لیکن ان کا یہ بھی کہنا تھا ’میلکم نے کبھی ایسا کچھ کہا نہیں اور میں نے خود سے اسے شادی کے لیے پوچھنا نہیں تھا۔‘
یہ جوڑا آئندہ ماہ اپنے گھر کے قریب واقع ہوٹل میں شادی کرے گا۔ نورا وٹکس کی اس سے پہلے دو مرتبہ شادی ہوئی اور وہ بیوہ ہوئیں، جبکہ ان کے ہونے والے شوہر یےٹس میلکم طلاق یافتہ ہیں جن سے وہ 1980 کی دہائی میں ملیں اور تب سے وہ ساتھ ہیں۔ میلکم سابقہ بس ڈرائیود ہیں اور انھوں نے چند ہفتوں پہلے ہی نورا کو شادی کی پیشکش کی۔ ان کا کہنا تھا ’چونکہ ہم ساتھ ہیں اور لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ آیا ہماری شادی ہوئی یا نہیں تو بہتر ہے کہ ہم شادی کر لیں۔‘
ان کی ہونے والی دلہن کا کہنا ہے کہ وہ اتنے عرصے کے بعد اس پیشکش پر حیران نہیں ہوئیں۔’مجھے لگا کہ یہ ایک اچھا خیال ہے۔‘انھوں نے شادی کے لیے عروسی جوڑا منتحب کر لیا ہے اور یہ تقریب 16 اکتوبر کو طے پائی ہے۔ اس شادی میں دوست اور خاندان کے 30 افراد شامل ہوں گے۔یےٹس کے خیال میں ’یہ ایک اچھی شام ہو گی۔‘
نورا ایک ہوٹل میں کام کرتی تھیں جب ان کی ملاقات اپنے پہلے شوہرسے ہوئی۔ ان سے ان کی ایک بیٹی ہے۔ان کی موت کے بعد ان کی شادی بریٹ وٹکس سے ہوئی۔ اور ان کی موت کے بعد نورا کی ملاقات یےٹس سے ہوئی۔یےٹس کا کہنا تھا آج تک انہیں شادی کرنے کا خیال نہیں آیا۔