امریکی عدالت نے گوگل کو اسلام مخالف مواد ویب سائٹ سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا۔ تاہم گوگل کے ترجمان نے خبر رساں ادارے لاس اینجلس ٹائمز سے بات کرتے ہوئے امریکی عدالت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف آخری حد تک اپنی کوشش جاری رکھیں گےَ۔
سان فرانسسکو: (دنیا نیوز) سان فرانسسکو کی نائتھ سرکٹ اپیل کورٹ میں متنازع فلم میں اداکاری کرنے والی اداکارہ سنڈی لی گارسیا نے درخواست دائر کی تھی کہ نکولا باسولی نکولا نامی فلمساز اور ہدایتکار نے انہیں اور ان کے ساتھی اداکاروں کو بتایا تھا کہ وہ قدیم مصر کے بارے میں بننے والی ایک ایڈونچر فلم حصہ لے رہے ہیں۔ اداکارہ کے بقول فلم کی عکسبندی کے دوران سیٹ پر کبھی پیغمبرِ اسلام کا ذکر تک نہیں ہوا اور نہ ہی کسی مذہب کی کوئی بات کی گئی۔ عدالت کے جج ایلکس کزنوسکی نے 37 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کم سرمائے کی کسی غیر پیشہ ور فلم میں اداکاری کی پیشکش میں اکثر ایسا نہیں ہوتا کہ وہ آپ کو فلمی ستاروں کی دنیا میں لے جائے، بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ ایک پرعزم اداکارہ کے خلاف فتویٰ دیا جائے لیکن سنڈی لی گارسیا کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا جب انھوں نے فلم میں کام کرنے کی حامی بھری اگر فلم کو ہٹایا نہیں گیا تو گاریسا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ انھوں جان سے مارنے کی دھکمیاں ملی ہیں۔ تاہم گوگل کے ترجمان نے خبر رساں ادارے لاس اینجلس ٹائمز سے بات کرتے ہوئے امریکی عدالت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف آخری حد تک اپنی کوشش جاری رکھیں گےَ۔