کولمبو: (دنیا نیوز) دہشتگردوں نے آٹھ مقامات پر دھماکے کیے جس سے امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت دو سو سات افراد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ چھ پاکستانیوں سمیت پانچ سو سے زائد زخمی ہیں۔ سری لنکا نے دو روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کولمبو میں کرفیو لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشتگردوں نے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے شمال میں کاٹوواپیٹیا کے علاقے میں واقع سینٹ سباستیان چرچ جبکہ مشرقی صوبے باٹیکالوآ میں واقع ایک دوسرے چرچ کو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ تین بڑے ہوٹلوں میں بھی دھماکے کیے گئے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ اب تک حاصل اعدادوشمار کے مطابق ان حملوں میں 35 غیر ملکی بھی اپنی جانیں کھو چکے ہیں۔ ابھی تک کسی گروہ یا تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دہشتگردی واقعات کے بعد سری لنک وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں آج اپنے لوگوں پر ہونے والے اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں تمام سری لنکن شہریوں سے کہتا ہوں کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متحد اور مضبوط رہیں۔
صدر ماتھری پالا سری سینا نے پولیس کے خصوصی دستوں اور فوج کو احکامات دیے ہیں کہ وہ ان حملوں کے درپردہ عناصر سے متعلق تفتیش کریں۔ ان واقعات کے بعد کولمبو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت متعدد مقامات پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
ادھر کولمبو دھماکوں میں تین خواتین سمیت چار پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی بھی زخمی اطلاعات ہیں، زخمی خواتین کولمبو کے ہوٹل میں مقیم تھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ہم دکھ کی اس گھڑی میں سری لنکا کے ساتھ ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تین معمولی زخمیوں کو مرہم پٹی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ صورتحال پر پاکستانی ہائی کمیشن سے مسلسل رابطہ ہے۔ سری لنکا میں مقیم پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
Strongly condemn the horrific terrorist attack in Sri Lanka on Easter Sunday resulting in precious lives lost & hundreds injured. My profound condolences go to our Sri Lankan brethren. Pakistan stands in complete solidarity with Sri Lanka in their hour of grief.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 21, 2019
ہلاک شدگان کی شناخت کے لئے تعاون کی درخواست پر محکمہ صحت پنجاب نے فرانزک ٹیم سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے تین رکنی فرانزک ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو، سراج الحق اور چودھری شجاعت حسین سمیت اہم پاکستانی رہنماؤں نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
Let me wish everyone, of all faiths and none, a very happy and peaceful Easter.pic.twitter.com/iFcfw0Oqbx
— Theresa May (@theresa_may) April 21, 2019
سری لنکن دارالحکومت میں ہولناک دہشت گردی کی عالمی برادری نے سخت الفاظ میں مذمت اور سری لنکن حکومت سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ٹویٹ میں اس کو بھیانک دہشت گردی قرار دیتے ہوئے سری لنکن وزیراعظم سے اظہار تعزیت کیا۔
برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کو لوگ بے خوف اپنے عقیدے پر عمل کر سکیں۔
Vladimir Putin expressed condolences to Sri Lanka President Maithripala Sirisena in connection with tragic consequences of terrorist acts
— President of Russia (@KremlinRussia_E) April 21, 2019
یورپی کونسل اور یورپی کمیشن کے سربراہان کا کہنا تھا کہ ہمارا دل اور دماغ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے بھی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔