ایسٹر پر سری لنکا میں دہشتگردی، غیر ملکیوں سمیت 200 سے زائد ہلاک

Last Updated On 21 April,2019 09:55 pm

کولمبو: (دنیا نیوز) دہشتگردوں نے آٹھ مقامات پر دھماکے کیے جس سے امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت دو سو سات افراد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ چھ پاکستانیوں سمیت پانچ سو سے زائد زخمی ہیں۔ سری لنکا نے دو روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کولمبو میں کرفیو لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشتگردوں نے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے شمال میں کاٹوواپیٹیا کے علاقے میں واقع سینٹ سباستیان چرچ جبکہ مشرقی صوبے باٹیکالوآ میں واقع ایک دوسرے چرچ کو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ تین بڑے ہوٹلوں میں بھی دھماکے کیے گئے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ اب تک حاصل اعدادوشمار کے مطابق ان حملوں میں 35 غیر ملکی بھی اپنی جانیں کھو چکے ہیں۔ ابھی تک کسی گروہ یا تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

دہشتگردی واقعات کے بعد سری لنک وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں آج اپنے لوگوں پر ہونے والے اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں تمام سری لنکن شہریوں سے کہتا ہوں کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متحد اور مضبوط رہیں۔

صدر ماتھری پالا سری سینا نے پولیس کے خصوصی دستوں اور فوج کو احکامات دیے ہیں کہ وہ ان حملوں کے درپردہ عناصر سے متعلق تفتیش کریں۔ ان واقعات کے بعد کولمبو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت متعدد مقامات پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔

ادھر کولمبو دھماکوں میں تین خواتین سمیت چار پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی بھی زخمی اطلاعات ہیں، زخمی خواتین کولمبو کے ہوٹل میں مقیم تھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ہم دکھ کی اس گھڑی میں سری لنکا کے ساتھ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تین معمولی زخمیوں کو مرہم پٹی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ صورتحال پر پاکستانی ہائی کمیشن سے مسلسل رابطہ ہے۔ سری لنکا میں مقیم پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

ہلاک شدگان کی شناخت کے لئے تعاون کی درخواست پر محکمہ صحت پنجاب نے فرانزک ٹیم سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے تین رکنی فرانزک ٹیم تشکیل دیدی ہے۔

 

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو، سراج الحق اور چودھری شجاعت حسین سمیت اہم پاکستانی رہنماؤں نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

سری لنکن دارالحکومت میں ہولناک دہشت گردی کی عالمی برادری نے سخت الفاظ میں مذمت اور سری لنکن حکومت سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ٹویٹ میں اس کو بھیانک دہشت گردی قرار دیتے ہوئے سری لنکن وزیراعظم سے اظہار تعزیت کیا۔

 

برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کو لوگ بے خوف اپنے عقیدے پر عمل کر سکیں۔

فرانسیسی صدر میکرون نے اپنے ٹویٹ میں متاثرین کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ پوپ فرانسز نے سری لنکا میں بم دھماکوں کو وحشیانہ اور ظالمانہ حملہ قرار دیتے ہوئے زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔

 

یورپی کونسل اور یورپی کمیشن کے سربراہان کا کہنا تھا کہ ہمارا دل اور دماغ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے بھی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔