نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں کورونا کی صورتحال بدستور خوفناک ہے، مزید 2 ہزار 764 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، 3 لاکھ 19 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو گئے۔ امریکا، یورپی یونین اور برطانیہ سے امداد پہنچنا شروع ہو گئی۔
بھارت میں مسلسل چھٹے روزبھی تین لاکھ سے زائد کیسزرپورٹ ہوئے جبکہ دوہزار سات سو چونسٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں، نئی دلی کے ہسپتالوں میں جگہ ختم ہو چکی ہے، مریضوں کو آکسیجن نہیں مل رہی۔ کورونا کی خوفناک صورتحال کےباعث صحت کے حکام نے شہریوں کو گھروں میں بھی ماسک پہننے کی ہدایت کر دی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مئی کے وسط تک روزانہ کے کیسز پانچ لاکھ تک پہنچ جائیں گے، عالمی ادارہ صحت نے بھارت کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے آکسیجن سلنڈرز اور اسٹاف بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکا نے ترقی پزیر ممالک کو امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کیا تھا اس میں سے طبی سامان بھارت بھیجا جا رہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے مودی سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا۔
برطانیہ سے پہلی شپ منٹ طبی امداد لے کر بھارت پہنچ گئی، امداد کی پہلی کھیپ میں 100 وینٹی لیٹرز، 95 آکسیجن سلنڈرز اور ضروری ادویات شامل ہیں۔
ایسی خوفناک صورت حال میں بھی بی جے پی رہنما توہم پرستی اور سیاست چمکانے پر لگے رہے۔ جام نگر سے مدھیہ پردیش پہنچنے والے آکسیجن ٹینکر کو روک کر غباروں سے سجایا گیا۔ آکسیجن ٹینکر کی آرتی اتاری گئی اور جب تک وزیر نہیں گئے تب تک آکسیجن ٹینکر کو روکے رکھا گیا۔ مریض انتظار ہی کرتے رہے۔
دوسری جانب ممبئی کے مسلم نوجوان شاہ نواز شیخ نے اپنی قیمتی گاڑی اور سونے کی چین اور دیگر قیمتی اشیا بیچ کر آکسیجن سیلنڈر خرید کر لوگوں میں مفت تقسیم کئے۔ ان کے پاس دو سو آکسیجن سیلنڈر ہیں جن سے وہ 4 ہزار کورونا مریضوں کی جان بچا چکے ہیں۔