الریاض: (ویب ڈیسک) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اپنے سویلین جوہری پروگرام کو فروغ دے رہا ہے اور اس پروگرام کے لیے امریکا کو بولی لگانے والوں میں شامل کرنے کو ترجیح دی ہے۔
امریکی ہم منصب انٹونی بلینکن کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ کچھ اور ممالک بولی لگا رہے ہیں، اور ظاہر ہے، ہم دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی کے ساتھ اپنا پروگرام وضع کرنا چاہتے ہیں، اور اس کے لیے ایک خاص معاہدے کی ضرورت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ بعض امور پر ہمارے اختلافات ہیں۔اس لیے ہم ایک ایسا طریقہ کار تلاش کرنے پر کام کر رہے ہیں جس کے ذریعے ہم سویلین جوہری ٹیکنالوجی پر مل کر کام کر سکیں، لیکن، آپ جانتے ہیں، ہم اس پروگرام پر آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلیج تعاون کونسل اور امریکا کا خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے پر زور
سعودی عرب نے اپنے پاس موجود یورینیم کو افزودہ کرنے اور پھر ایندھن فروخت کرنے کے لیے امریکی ٹیکنالوجی کی درخواست کی ہے، بصورت دیگر سعودی حکام کا کہنا ہے کہ وہ مدد کے لیے چین، روس یا فرانس کی طرف دیکھ سکتے ہیں، سعودی وزیرخارجہ بھی ممکنہ طور پران ممالک کی جانب اشارہ کررہے تھے۔
اس سے قبل محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب کی صاف توانائی کی منتقلی کی حمایت کے لیے پرعزم ہے، جس میں پرامن جوہری توانائی پروگرام تیار کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں، لیکن انھوں نے سعودی عرب کے یورینیم افزودگی کے منصوبوں کے لیے امریکی منظوری کا اشارہ دینے سے گریز کیا۔