نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ لیبیا کے لیے فوری امداد فراہم کرے۔
خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے اقوام متحدہ انسانی امور اور ہنگامی امداد کے رابطہ کار، مارٹن گریفتھس، نے گزشتہ روز جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کیا ۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ لیبیا کے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے لیے خوراک اور پناہ گاہوں کے ساتھ ساتھ گارے اور تباہ شدہ عمارتوں میں پھنسے ہوئے زندہ بچ جانے والے افراد کو باہر نکالنے کے لیے ساز و سامان کی بھی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبی نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہیضے کی وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی کارکن لیبیا میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے ہزاروں متاثرین کو اشد ضروری مدد پہنچانے کے لیے ہرممکن تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
گزشتہ پیر کے روز آنے والے سیلاب نے مشرقی لیبیا کے وسیع علاقوں میں تباہی مچائی ہے جس سے نقل و حمل اور مواصلات میں خلل پڑا ہے ، سیلاب سے اب تک 11 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق لیبیا میں 10 ہزار سے زائد افراد اب بھی لاپتہ جبکہ 40 ہزار بے گھر ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے ہلاکتوں کی تعداد میں آنے والے دنوں میں مزید اضافے کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک کے فوجی ٹرانسپورٹ طیارے اور بحری جہاز پہلے ہی جنگ سے متاثرہ شمالی افریقی ملک کو ہنگامی امداد پہنچا رہے ہیں، جہاں بحیرہ روم سے اٹھنے والے طوفان کے بعد شدید سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔
یہ تباہ کن طوفان موسمیاتی حادثات اور جنگلوں کی تباہ کن آگ سے لے کر شدید گرمی کی لہروں تک موسمی شدت کے ریکارڈ توڑ واقعات کے سال میں آیا ہے۔