غزہ : (دنیانیوز) فلسطینی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل سمجھتا ہے حماس کو ختم کر دیگا تو ایسا نہیں ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیے نے کہا کہ حماس فلسطینی سیاست کا اہم حصہ ہے، کوئی تنہا امن لاسکتا ہے نہ جنگ لڑسکتا ہے ،ہمیں متحدہونا ہوگا۔
فلسطینی وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ فلسطین کے مکمل حل کا مطالبہ کردیا۔
دریں اثنا حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی جنگ بندی سے مشروط کردی ، حماس رہنما نے کہا کہ غزہ پہنچائے جانے والے اسرائیلی شہریوں کو ڈھونڈنے کے لیے وقت درکار ہے جس کے لیے پرامن ماحول کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی شروع کر دی، انٹرنیٹ بند، سرحد پر جیمرز نصب
دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے باعث انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہو گئی ہے ، گزشتہ روز غزہ شہر پر متعدد فضائی حملے کیے گئے جس کے بعد انٹرنیٹ، موبائل فون سروس معطل ہے جبکہ بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کریسنٹ کا بھی اپنے آپریشن روم اور طبی ٹیموں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گئی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ زمینی فوجیں غزہ میں اپنی کارروائیاں مزیدتیزکر رہی ہیں اور جنگ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس کی زمینی افواج نے جنگی طیاروں اور ڈرونز کی مدد سے غزہ کے اندر حملے کیے ہیں اور گزشتہ24گھنٹوں میں ان کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اوآئی سی کا عالمی فریقوں سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت بند کروانے کا مطالبہ
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیلی فوج کی دھمکی کا جواب دے دیا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے دھمکی دی تھی کہ جنگ کے بعد غزہ کی نوعیت ہی بدلی جا چکی ہو گی۔
دھمکی کے جواب میں حماس نے کہا ہے کہ خونریز جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیلی فوجیوں کی باقیات غزہ کی سر زمین نگل جائے گی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری 21 ویں دن بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 7 ہزار 326 ہو گئی ہے۔