لندن: (ویب ڈیسک) ایرانی حکام کا کہنا ہےکہ غزہ میں جنگ بندی ہونےکی صورت میں ہی ایران کی اسرائیل پر جوابی حملے کی کارروائی مؤخر ہوسکتی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے یا اسرائیل کے مذاکرات سے پیچھنے ہٹنے کی صورت میں ایران اسرائیل پر براہ راست حملہ کر دے گا۔
خیال رہے کہ ایران نے اپنی سرزمین پر ہونے والے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ دوسری جانب امریکا اور یورپی ممالک نے ایران کو روکنے کی سفارتی کوششیں تیز کردی ہیں، امریکا نے ترکیہ پر زور دیا ہےکہ وہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر آمادہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران روس کو بیلسٹک میزائل دینے سے باز رہے، ہمارا ردعمل سنگین ہوگا : امریکا
ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ ایران سے تحمل کا مطالبہ کرنا سیاسی شعور کا فقدان اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کے خلاف ہے، ایران برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو جواب دیا ہےکہ تحمل کا مشورہ دینے والے غزہ میں اسرائیلی حملے بند کرائیں۔
دوسری جانب خبر ایجنسی کا کہنا ہےکہ غزہ جنگ بندی مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے ہیں، غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اس ہفتے نہیں ہوسکیں گے کیونکہ حماس نے دوحہ مذاکرات میں شرکت نہ کرنےکا اعلان کیا ہے۔