غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور قتل عام حد سے کئی گنا بڑھ چکا ہے، اور نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ اب غزہ کے ہسپتالوں میں شہید فلسطینوں کی لاشوں کو دفنانے کیلئے کفن ختم ہوچکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ ’بہت سے زخمی ہماری آنکھوں کے سامنے دم توڑ چکے ہیں، اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے‘۔
منیر البرش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہسپتالوں میں بھی مردہ افراد کی تدفین کے لیے کفن کم پڑ گئے ہیں، ہم نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ گھر میں موجود کپڑے عطیہ کریں‘۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور سول ایمرجنسی سروس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں اور ملبے تلے بکھری پڑی ہیں۔
اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے جاری حملوں کے باعث امدادی ٹیمیں ان لاشوں اور زخمیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ آج صبح سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 65 افراد شہید ہو چکے ہیں، ان میں سے 37 شمالی غزہ میں مارے گئے۔