نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے زور دیا ہے کہ تارکین وطن بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یونیسف نے گزشتہ روز کہا کہ نئے سال کے موقع پر سِسلی کے جزیرے لامپا ڈوسا میں پیش آنے والے حادثے میں زندہ بچ جانے والے 7 افراد میں آٹھ سالہ بچی بھی شامل ہے جس کی ماں لاپتہ افراد میں شامل ہے۔
یونیسیف کے مطابق گزشتہ ماہ لامپا ڈوسا کے قریب سمندر میں تیرتی ایک گیارہ سالہ لڑکی کو بچایا گیا تھا، جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ تیونس کے شہر صفاقس سے روانہ ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں زندہ بچ جانے والی واحد بچی تھی، اس کشتی میں تقریبا 45 افراد سوار تھے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2024ء میں مختلف حادثات میں 2275 تارکین وطن لاپتہ ہوئے جس کے بعد 2014 سے اب تک ان لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 31180 ہو گئی ہے۔
یونیسیف نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں سے متعلق بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں اور بالخصوص بچوں کے تحفظ کو ترجیح دیں۔