ایرانی بحریہ کی پیغمبر اعظم جنگی مشقیں، سمارٹ میزائلوں و جدید ڈرون طیاروں کا استعمال

Published On 27 January,2025 03:31 am

تہران: (ویب ڈیسک) ایران کی بحریہ نے پیغمبراعظم نامی جنگی مشقوں کے آخری دن آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے حامل اورالماس نامی سمارٹ میزائل، مہاجر6 اور ابابیل 5 نوعیت کے جدید ترین ڈرون طیاروں کی مشق کی۔

مقامی میڈیا نے ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسیری کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیغمبراعظم جنگی مشقوں کے دوسرے دن خلیج فارس کے وسطی اور شمالی سمندری علاقوں میں حسین منجزی کے نام سے انواع و اقسام کی مشقیں انجام دی گئيں جس کے دوران آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے حامل قائم اورالماس نامی سمارٹ میزائل، مہاجر6 اور ابابیل 5 نوعیت کے جدید ترین ڈرون طیاروں سے فائر کئے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ان جنگی مشقوں میں شہید سلیمانی سٹریٹجک جنگی بحری جہاز سے نواب دفاعی میزائل فائر کرنے، سپاہ نیوی کے کمانڈوزکی زمینی اور سمندری کاررائیوں، بیلسٹک اور ساحل سے سمندر کے اندر میزائلوں کی فائرنگ کی گئی۔

زمین سے زمین تک 200 کلومیٹر تک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے، کوثر 222 نوعیت کے میزائلوں سے فرضی دشمن کے ڈرونز اور طیاروں کو نشانہ بنانے نیز سمندری کروز میزائل فائر کئے جانے کی مشقیں انجام دی گئيں۔

علی رضا تنگسیری نے ان جنگی مشقوں کے مقاصد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی مشقیں ایران کے دشمنوں کی ہر قسم کی مہم جوئی کے مقابلے کے لئے بحریہ کے دلیر اور بہادر سپاہیوں کی آمادی اور تیاری بڑھانے کی غرض سے انجام دی گئیں۔