تہران: (ویب ڈیسک) امریکی پابندیوں کے باعث ایران میں مہنگائی کا طوفان آگیا جس کے باعث وہاں کے شہریوں کیلئے اشیاء خریدنا بھی انتہا دشوار ہوگیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں، بدانتظامی اور بڑھتی آبادی کے سبب ایران معاشی مسائل میں گرفتار ہوگیا، خصوصاً 9 کروڑ آبادی میں سے 6 کروڑ ایرانی زندگی کی عام اشیاء نہیں خرید پا رہے جس سے ایرانی معاشرے میں انتشار و بے چینی بڑھی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عوام کو ریلف دینے کیلئے حکومت نے نئی مالی سکیم شروع کر دی ہے، 6 کروڑ لوگوں کو ماہانہ فی کس 50 لاکھ ریال کے کوپن ملیں گے تا کہ وہ آٹا، دال، سبزی، چینی، دودھ، انڈے، تیل مقررہ دکانوں سے خرید لیں۔
رقم بظاہر زیادہ لگتی مگر پاکستانی روپوں اور ڈالرز میں بہت کم ہے، ماہرین کا کہنا ہے یہ اقدام کافی نہیں کیونکہ ایرانی حکومت نے کئی ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کردیا ہے، وہ اب اپنے 75 فیصد اخراجات ٹیکسوں کی رقم سے پورا کرنا چاہتی ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس عمل سے ایران میں مہنگائی مزید بڑھے گی، درآمدات پر ٹیکس کئی عام اشیاء کی قیمتیں بڑھا کر انہیں کھاتے پیتے ایرانیوں کی دسترس سے بھی دور کر سکتے ہیں، ایران کی معیشت آئی سی یو میں پہنچ چکی اور اسے تازہ آکسیجن کی ضرورت ہے۔