امریکا کا غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ

Published On 23 March,2025 09:07 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی انتظامیہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے حکم سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس مطابق وفاقی ایجنٹس کی بڑی تعداد کو اپنے روایتی کاموں سے ہٹا کر امیگریشن نافذ کرنے والے اداروں میں ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں،یہ تبدیلیاں اس بات کی عکاس ہیں کہ صدر ٹرمپ امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے وعدے کی تکمیل پر عمل پیرا ہیں۔

وفاقی ایجنٹ جو عموماً بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں، منشیات کے سمگلروں، ٹیکس فراڈ اور منی لانڈرنگ کے معاملات کی تحقیقات کرتے ہیں، اب غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوم لینڈ سکیورٹی کے تفتیش کار اب چھوٹے کاروباروں، خاص طور پر ریستورانوں پر چھاپے مار کر ان تارکین وطن کو تلاش کر رہے ہیں جو کام کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

منشیات کے اسمگلروں، ٹیکس فراڈ کرنے والوں، اور دیگر جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کرنے والے ایجنٹس کو بھی اب امیگریشن قانون کو نافذ کرنے کی ذمہ داری دی جا رہی ہے، جس سے ان کے موجودہ کاموں پر اثر پڑ رہا ہے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کی سابق عہدیدار تھریسا کارڈینل براؤن نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ وفاقی حکومت کے تمام وسائل کو امیگریشن کے نفاذ کی جانب موڑا گیا ہو، جب آپ ایجنسیوں سے کہہ رہے ہیں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اسے روک دیں اور اب ایسا کریں، تو وہ جو کچھ بھی کر رہے تھے وہ پیچھے رہ جاتا ہے۔