امریکا، اسرائیل کا فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کا بائیکاٹ

Published On 29 July,2025 05:29 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا اور اسرائیل نے فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہاکہ کانفرنس غلط وقت پر بلائی گئی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کانفرنس حماس کی حوصلہ افزائی کے لئے منعقد کی گئی، امریکا سفارتکاری کے ذریعے غزہ میں جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے۔

ٹیمی بروس کا مزیدکہنا تھاکہ مشرق وسطیٰ میں مسئلے کے حل کے لئے شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل سے تعلقات قائم اور اسے تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین بحران میں دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانا ہی علاقائی استحکام کی کنجی ہے اور یہ کانفرنس اس سمت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، خطے کے تمام لوگوں کیلئے سکیورٹی، استحکام اور خوشحالی، فلسطینیوں کو انصاف فراہم کرنے سے شروع ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو اس قابل کیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے جائز حق کو حاصل کریں جس میں سب سے اہم آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے جو کہ 4 جون 1967ء کی سرحدوں میں ہو اور اس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، انہوں نے عرب انیشی ایٹو کو منصفانہ اور انصاف پرمبنی حل کا فریم ورک قرار دیا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی تباہی کو فوری ختم کیا جائے اور بتایا کہ سعودی عرب اور فرانس نے عالمی بینک سے فلسطین کو 300 ملین ڈالر کی فراہمی میں معاونت کی ہے۔