غزہ: (دنیا نیوز) اسرائیلی فورسز کے غزہ سمیت مغربی کنارے میں وحشیانہ حملے تھم نہ سکے۔
صیہونی فورسز کے تازہ حملوں میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں تین ہسپتالوں پر چھاپے مارے، داخلی راستے سیل کر دیئے۔
غزہ سٹی کے مشرقی علاقوں میں متعدد رہائشی عمارتیں منہدم کردیں، مغربی کنارے میں بھی 2 اپارٹمنٹس کو زبردستی منہدم کیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک ایسے نوجوان کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کا مشغلہ شادیوں میں فوٹوگرافی کرنا تھا اور جو اپنے شہر کو صیہونی ریاست کے ہاتھوں تباہ و برباد دیکھ کر ڈاکومینٹریز بنانے لگا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے نے بتایا تھا کہ محمود وادی نامی یہ نوجوان بھی تابناک مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے جدید فوٹوگرافی میں کیریئر بنانا چاہتا تھا، اکتوبر 2023ء میں اسرائیلی بمباری اور اس میں خواتین اور بچوں کے شہید ہونے کے المناک واقعات نے محمود وادی کے مقصدِ حیات کو ہی بدل کر رکھ دیا تھا۔
وہ اپنی تمام صلاحیتیں غزہ کی تباہ حالی اور شہر کے اجڑنے پر ڈاکومنٹریز بنانے میں صرف کرنے لگا تھا جو صیہونی ریاست کو ایک آنکھ نہ بھایاتھا، اسرائیلی فوج نے خان یونس کے علاقے میں محمود وادی کو جاسوس ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا جس میں نوجوان فوٹوگرافر شہید ہوگیا، محمود وادی کا قصور بس اتنا تھا کہ اس نے سوشل میڈیا پر اپنا اکاؤنٹ القدس کے نام سے بنایا تھا اور ڈرون کی مدد سے شُوٹ کی گئی ویڈیوز اپ لوڈ کرتا تھا۔



