تجاویزات آپریشن: سندھ حکومت کا نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

Last Updated On 26 January,2019 07:51 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پیر سے کارروائی نہیں ہو گی، سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کریں گے،انہوں نے قانونی ہالز کے مالکان کو بے فکر رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے والے بکنگ کرانے والوں کا احساس کریں۔

سندھ حکومت نے شادی ہالز کے خلاف پیر سے کارروائی روکنے کا فیصلہ کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیربلدیات سندھ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کرے گی، پیر کو شادی ہالز کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔

وزیر بلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے معاملے سے متعلق کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

دوسری جانب مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق جان لے کراچی لاوارث نہیں ہے، اسلام آباد میں بھی رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کیا گیا، سندھ والوں کے لئے وفاق کا ہمیشہ دہرا معیار ہوتا ہے، پیپلزپارٹی انسداد تجاوزات کے نام پر شہریوں کو بے گھر کرنے کی حامی نہیں، ایم کیوایم بھی انگلی کٹا ک رشہید بننے کی کوشش کر رہی ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، ایم کیوایم نے پہلے زمینوں پر قبضے کر کے گھر بنائے پھر انہی کو گرایا، کیماڑی سے سرجانی تک پی پی نے کراچی کی تعمیر کی ہے، سندھ کا پانی بند کر کے کراچی کو پیاسا رکھنے کی سازش ہو رہی ہے۔

اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں خالد مقبول صدیقی اور میئرکراچی وسیم اختر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ کراچی میں پانچ سو عمارتوں کو گرانے کا حکم آیا ہے ان عمارتوں کی تحقیقات کروائی جائیں کہ یہ غیرقانونی ہیں یا نہیں، سپریم کورٹ کے زیرنگرانی ایک کمیٹی بنائی جائے جو چالیس سال کا احتساب کرے، پانچ سو عمارت کے حوالے سے تحقیقات شروع کی گئیں تو بڑے نام سامنے آئیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کو لوٹ کا مال سمجھا ہے، کے ایم سی سمیت متعدد زمینوں پر قبضہ کیا گیااس پر توجہ دینی چاہیے۔

میئرکراچی کا کہنا تھا کہ میں سندھ حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ پانچ سو عمارت کے حکم نامے پر نظر ثانی کی جائے، پانچ سو پچس عمارت اور گوٹھ کارآمد ہوسکتی ہیں تو یہ مسئلہ کیوں حل نہیں ہوسکتا؟ شادی ہالز کو مسمار کرنے کا کہا گیا ہے لوگ اس حوالے سے احتجاج کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے نوٹسز دیئے جانے پر آل کراچی شادی ہال ایسوسی ایشن نے اتوار (27 جنوری) سے شہر کے شادی ہال بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 

Advertisement