یکم جولائی سے نئے مالی سال کا آغاز ہوتے ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ردوبدل کے گیارہ نوٹیفکیشنز جاری کر دیئے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) مالی سال 2018ء-2017ء کے لئے جاری کردہ نوٹیفکیشنز کے مطابق وزیر انچارج کو وفاقی حکومت کا اختیار دے دیا گیا ہے اور اب کسی بھی ہنگامی صورت میں وزیر انچارج ٹیکس میں ردوبدل کر سکے گا۔ تاہم وزیر انچارج کے فیصلوں کی توثیق وفاقی کابینہ سے کرائی جائے گی۔
1800 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے۔ 1801 سے 2500 سی سی تک کی گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی 75 فیصد کر دی گئی ہے۔ کپاس کے مقامی کاشت کاروں کے تحفظ کے لئے درآمدی خام کپاس پر ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے جبکہ درآمدی کپڑے پر ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اب درآمدی کپڑے پر 6 فی صد ٹیکس کے ساتھ مزید 2 فی صد ویلیو ایڈیشن ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔ سٹیل کی مقامی صنعت کے تحفظ اور سکریپ کی آڑ میں سمگلنگ روکنے کیلئے فولاد کے خام مال پر ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔