انسانی دماغ زندگی میں 5 اہم تبدیلیوں کے مراحل سے گزرتا ہے

Published On 26 November,2025 12:42 pm

لندن :(ویب ڈیسک) کیمرج یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ انسانی دماغ پوری زندگی کے دوران پانچ نمایاں مراحل سے گزرتا ہے جن کے اہم موڑ تقریباً 9، 32، 66 اور 83 سال کی عمر میں آتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق تقریباً چار ہزار افراد (عمر 90 سال تک) کے دماغی اسکینز کا تجزیہ کیا گیا تاکہ سمجھا جا سکے کہ دماغی خلیوں کے درمیان رابطے کس طرح بدلتے ہیں،مطالعے سے ظاہر ہوا کہ دماغ اپنی ’نوجوانی‘ کی حالت میں تقریباً 3 دہائی تک رہتا ہے، جب ہم اپنے ’عروج‘ پر پہنچتے ہیں یہ نتائج اس بات کو سمجھنے میں مدد دے سکتے ہیں کہ زندگی کے مختلف مراحل میں ذہنی صحت کے مسائل اور ڈیمنشیا کے خطرات کیوں مختلف ہوتے ہیں؟

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ یہ تبدیلیاں پیدائش سے بڑھاپے تک یکساں رفتار سے نہیں ہوتیں، ادراک اور دماغی رابطوں کی تشکیل پانچ مرحلوں میں ہوتی ہے، بی بی سی سے گفتگو میں ڈاکٹر ایلکسا موسلے نے بتایا کہ دماغ مسلسل رابطوں کو اپ ڈیٹ کرتا ہے، کبھی تقویت دیتا ہے تو کبھی کمزور کرتا ہے اور یہ عمل ایک مستقل رفتار نہیں رکھتا، اس کے مختلف اتار چڑھاؤ اور مرحلے ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق اگرچہ کچھ افراد ان اہم مرحلوں تک مختلف عمر میں پہنچ سکتے ہیں، لیکن بڑے ڈیٹا سیٹ میں یہ مراحل انتہائی واضح نظر آئے جسے جریدے ’نیچر کمیونیکیشنز‘ میں شائع کیا گیا۔

تحقیق میں مرد و خواتین کا الگ تجزیہ نہیں کیا گیا جس کے باعث بعض سوالات مثلاً مینوپاز کا اثر ابھی تحقیق کے لیے باقی ہیں۔

کیمرج یونیورسٹی کے نیورو انفارمیٹکس کے پروفیسر ڈنکن ایسٹل نے کہا کہ دماغی روابط میں فرق توجہ، زبان، یادداشت اور رویوں سے متعلق مسائل کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف ایڈنبرا کی پروفیسر تارا اسپائرز جونز نے اس تحقیق کو ’دلچسپ‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ نتائج ہمارے دماغ کی عمر بڑھنے کے موجودہ فہم کے مطابق ہیں لیکن ہر فرد میں یہ تبدیلیاں ایک ہی عمر میں واقع نہیں ہوتیں۔