ڈالر کے چڑھتے دام عوام مہنگائی کے طوفان کے لیے تیار ہوجائیں، 3 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 10 فیصد کا اضافہ ہوگیا اور بیرونی قرضے ایک ہزار ارب روپے تک بڑھ گئے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے سے آنے والے دنوں میں پیٹرول، ڈیزل، کھانے کا تیل، دالیں، چائے، خشک دودھ اور دیگر اشیاء سب کچھ مہنگا ہوسکتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے سے پیٹرول اور ڈیزل 3 سے 4 روپے فی لیٹر مہنگا، کھانے کے تیل کی قیمت 8 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔ دالیں 5 روپے کلو مہنگی ہوسکتی ہیں۔ چائے کی پتی 40 روپے کلو مہنگی اور بچوں کا خشک دودھ کا ڈبہ 30 روپے تک مہنگا ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ الیکٹرونکس آئٹمز، موٹرسائیکل اور گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے، جبکہ ہر ماہ درآمدات کی مد میں 25 ارب روپے اضافی خرچ کرنا پڑیں گے۔ اگر ڈالر اسی سطح پر برقرار رہا تو آنے والے تین ماہ میں 75 ارب روپے زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے۔