اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت کے 700 روز کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، چینی 29 روپے 73 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔
دنیا نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت کے 700 روز کے دوران ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دستاویز کے مطابق مہنگائی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، مالی سال 2019-20 میں مہنگائی کی اوسط شرح 10.74 فیصد رہی، مالی سال 2017-18 میں مہنگائی کی اوسط شرح 4.68 فیصد تھی۔
دستاویز کے مطابق اگست2018ء میں چینی کی قیمت 55.59 روپے فی کلو تھی، اس دوران قیمت میں 29 روپے 73 پیسے فی کلو کا اضافہ دیکھا گیا، اس طرح چینی کی قیمت 85 روپے 32 پیسے فی کلو ہوگئی۔
دستاویز کے مطابق اگست 2018 تا جولائی 2020ء کے دوران دال ماش 94 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، دال مسور 42 روپے، دال مونگ 126 روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔ اگست 2018ء تا جولائی 2020ء دال چنا 20 روپے فی کلو مہنگی ہوئی،
دستاویز کے مطابق موجودہ دور میں آٹا ساڑھے 9 روپے فی کلو مہنگا ہوا، اگست 2018 تا جولائی 2020 بکرے کا گوشت 182 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔ اسی عرصے میں گائے کا گوشت 95 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق موجودہ حکومت کے 700 دن میں تازہ دودھ 15 روپے فی لٹر مہنگا ہوا، اسی عرصے کے دوران دہی 12 روپے فی کلو مہنگا ہوا،
دستاویز کے مطابق آلو 29 روپے، ٹماٹر 12 روپے فی کلو مہنگے ہوئے، موجودہ دور حکومت میں لہسن 110 روپے فی کلو، مرغی زندہ برائلر 80 روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق انڈے 33 روپے اور کیلے فی درجن 17 روپے مہنگے ہوئے، چاول 12 روپے فی کلو مہنگے ہوئے، اگست 2018 تا جولائی 2020 اڑھائی کلو گھی کا ٹن 163 روپے مہنگا ہوا۔