پاکستان کا افغانستان سے پاکستانی روپے میں تجارت کرنے کا فیصلہ

Published On 09 September,2021 03:02 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے افغانستان کے ساتھ تجارت ڈالر میں نہیں روپے میں ہوگی، افغانستان کو ڈالر کی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا، افغانستان کے زرمبادلہ کے دس ارب ڈالر روک لیے گئے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف اور عالمی بنک نے افغانستان کے ڈالر روک رکھے ہیں، افغانستان کی صورتحال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جا رہا ہے، ایف بی آر نوٹسز کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کے پاس ڈیڑھ کروڑ افراد کا ڈیٹا موجود ہے جو سیلز ٹیکس دے سکتے ہیں، یہ ڈیٹا نادرا سے حاصل کیا گیا ہے، ان افراد کو ایک پیغام بھیجا جائے گا، اگر وہ پیغام پر اپنا جواب دیتے ہیں تو ٹھیک ورنہ قانونی کاروائی ہوگی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ جب آپ وزیر خزانہ بنے تو ڈالر 153 روپے کا تھا اب 169 روپے کا ہوگیا ہے۔ شوکت ترین نے جواب دیا کہ ایکسچینج ریٹ اس وقت جہاں موجود ہے اس جگہ پر ہونے کا ہدف تھا، ایکسچینج ریٹ کو مصنوعی طور پر کم رکھنے سے نقصان ہوتا ہے، ایکسچینج ریٹ کا فیصلہ اسٹیٹ بینک نے کرنا ہے، کامیاب پاکستان پروگرام جلد شروع کیا جائیگا، آئی ایم ایف کی جانب سے اس پر اعتراض سامنے آیا تھا۔
 

Advertisement