اسلام آباد: (دنیا نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر حکومت 30 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرے گی۔
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا، پیٹرولیم کی قیمتوں میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، پٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی بجٹ اہداف سے کہیں کم ہے، حکومت قیمتیں برقرار رکھ کر 30 ارب روپے کا ریونیو خسارہ برداشت کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اہداف سے کم ہونے پر سالانہ 260 ارب کا خسارہ برداشت کررہی ہے، وزیراعظم نے قیمتوں میں 16.79 روپے فی لٹر تک اضافے کی سمری موخر کی، وزیراعظم کی ہدایت پر قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری رات 12 بجے سے 15 فروری تک کیلئے ہوگا۔
وزیر اعظم نے OGRA کی پٹرول کی قیمت بڑھانے کی تجویز موخر کر دی pic.twitter.com/7o7d1aX54O
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) January 31, 2022
وزارت خزانہ کے مطابق پٹرول کی قیمت 147 روپے 83 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت 144 روپے 62 پیسے،مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت 116 روپے 48 پیسے، لائٹ ڈیزل کی فی لٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے پر برقرار ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کردی
وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق عمران خان نے پٹرول11روپے، ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو عوامی مفاد میں مسترد کردیا۔ آئندہ 15 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔
وزیراعظم نے وزارت توانائی کی طرف سے بھجوائی گئی سمری جس میں پٹرول 11 روپے، ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی، کو عوامی مفاد میں مسترد کردیا کیا۔ pic.twitter.com/uTZhT17VQL
— Prime Minister s Office, Pakistan (@PakPMO) January 31, 2022
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو آزادی بوجھ سے بچانے کی کوشش کرے گی۔
دوسری طرف ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو ڈیفر کردیا۔ اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم نے پٹرول 11 روپے ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو ڈیفر کردیا۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 31, 2022
جنوری 2021ء میں پٹرول 7 روپے سے زائد مہنگا
یاد رہے کہ 15 روز قبل بھی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں فی لٹر 3 روپے ایک پیسے کا اضافہ کیا تھا اور قیمت 147روپے 83 پیسے ہو گئی تھی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 33 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے ہو گئی تھی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور نئی قیمت144روپے62پیسے ہوگئی تھی۔ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں 3روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور قیمت نئی قیمت 116 روپے 48 پیسے ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ نئے سال پر مہنگائی کا تحفہ دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات 4 روپے 15 پیسے تک مہنگی کردی گئی تھی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4روپے اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 144روپے 82پیسےفی لٹر مقرر کردی گئی تھی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے اضافے کے بعد 141 روپے 62 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی جبکہ لائٹ ڈیزل 4 روپے 15 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا تھا، لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 111 روپے 6 پیسے مقرر کردی گئی تھی ۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 95 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد نئی قیمت 113 روپے 53 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔