کراچی: (دنیا نیوز) سیاسی اور معاشی بے یقینی کی صورتحال کے باعث مالی سال 23-2022 میں سٹاک مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے۔
سٹاک مارکیٹ کو کسی بھی ملک کی معیشت کا آئینہ بھی کہا جاتا ہے یعنی جیسی معاشی کارکردگی ویسی ہی سٹاک مارکیٹ، مالی سال 23-2022 کے دوران سٹاک مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے، ایک سال کے دوران مجوعی طور پرانڈیکس میں لگ بھگ صرف ایک ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
تجزیہ کار شہریار بٹ کے مطابق ایک سال کے دوران پاکستان سٹاک ایکس چینج میں بجائے نئی کمپنیوں کے اندراج کے انڈیکس سے 6 کمپنیاں اتر گئیں، اس وقت کل لسٹڈ کمپنیوں کی تعداد 525 تک محدود ہے۔
سٹاک تجزیہ کار جبران سرفراز نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں سٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کی خاطر شرح سود میں کمی کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔