اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں افغان راہداری تجارت اور انسداد سمگلنگ کے امور پر غور کیا گیا۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق نے کہا کہ معاشی مشکلات کی ایک بڑی وجہ سمگلنگ اور اشیاء کی غیر قانونی نقل و حمل ہے، افغان راہداری تجارت کے حوالے سے ٹریکنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
وزیر اعظم نے راہداری تجارتی مینجمنٹ سسٹم کے قیام کے حوالے سے فوری حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ جو بھی اہلکار سمگلنگ میں ملوث پایا جائے تادیبی کارروائی اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس بدھ کو طلب
انوار الحق کاکڑ نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ کسٹمز کی حساس چوکیوں پر کسی بھی افسر کی تعیناتی سے پہلے انٹیلی جنس کلیئرنس لی جائے، سمگلنگ کی روک تھام میں غفلت برتنے پر ضلع چاغی کی تمام انتظامی مشینری تبدیل کی جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چمن، طورخم، غلام خان چیک پوسٹس سمیت بلوچستان کے سرحدی علاقوں پر نگرانی کا عمل سخت کیا جائے، کارگو کی چیکنگ میں بہتری لائی جائے، چمن بارڈر پر کسٹمز کا عملہ بڑھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کا شارٹ فال پیداوار کے مقابلے 50 فیصد کے قریب پہنچ گیا
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو کاروبار اور روزگار کی فراہمی کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے، اس موقع پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر تحقیقات کرنے والی انکوائری کمیٹی نے جاری تحقیقات پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
انکوائری کمیٹی نے وزیر اعظم کو بریفنگ دی کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ایران سے پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی آئی، تفتان سے کوئٹہ تک کارگو کی ٹریکنگ کا نظام شروع کیا گیا ہے۔