لاہور: (دنیا نیوز) گزشتہ برس سرکاری گندم کی قیمتوں میں 113 فیصد ہوشربا اضافہ ہوا، آٹے کی قیمت 65 روپے سے بڑھ کر 140 روپے فی کلو تک جا پہنچی۔
سال 2023 میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ کر کے شہریوں پر مہنگائی کا بھاری بم گرایا گیا، محکمہ خوراک کی جانب سے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں سال میں دو بار اضافہ کیا گیا۔
حکومتی سطح پر فی کلو آٹے کی قیمت 75 روپے بڑھائی گئی جس کے بعد 10 کلو آٹے کا تھیلا 650 روپے سے بڑھ کر 1 ہزار 399 روپے کا ہوگیا جبکہ 20 کلو آٹے کا تھیلا مارکیٹ میں 3 ہزار روپے تک بک رہا ہے۔
آٹے کی قیمتوں میں طوفان آتے ہی روٹی اور نان بھی مہنگا کر دیا گیا، سال بھرمیں روٹی کی قیمت 4 روپے بڑھائی گئی، سادہ روٹی 16 روپے سے بڑھا کر 20 روپے کی کر دی گئی، نان کی قیمت بھی 5 روپے اضافے کے بعد 25 روپے مقرر ہوگئی۔
مرکزی چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا ہے کہ لبرل پالیسی ناکام ہو چکی ہے، گندم کی قیمتوں میں اضافے سے روٹی اور نان مہنگے ہوئے، اس کے اثرات گندم سے بننے والی تمام آئٹمز پر بھی آئے۔