اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے نان فائلرز کے موبائل فون استعمال کرنے پر بھی ٹیکس بڑھانے کی تجویز دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 2025ء کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا، جس میں اخراجات کا تخمینہ 18 ہزار 877 ارب روپے لگایا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ کیلئے 14 سو ارب روپے رکھے جائیں گے۔
وفاقی بجٹ میں جاری اخراجات کی مد میں 17 ہزار 203ارب روپے رکھے گئے ہیں، قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 9 ہزار 775 ارب، دفاع کیلئے 2 ہزار 122 ارب، پنشن کیلئے 1 ہزار 14 ارب روپے اور سبسیڈیز کیلئے 1 ہزار 363 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس نہ دینے والے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگانے کا فیصلہ
بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 12 ہزار 970 ارب روپے لگایا گیا، انکم ٹیکس کی مد میں 5 ہزار 454 ارب روپے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار 591 ارب روپے سیلز ٹیکس کی مد میں 4 ہزار 919 ارب روپے اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 948 ارب روپے آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے بجٹ میں نان فائلرز موبائل صارفین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے، ایف بی آر کے مطابق ٹیکس نہ دینے والے موبائل صارفین پر 75 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، نان ایکٹیو ٹیکس پیئر موبائل صارفین کی کال پر 75 فیصد ٹیکس چارج کیا جائے گا۔
حکومت نے نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے لوگ بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے البتہ حج و عمرہ اور تعلیمی سفر کیلئے چھوٹ ہوگی، فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترامیم تجویز کر دی گئی ہے۔