اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئندہ دو برسوں میں صوبوں کو ٹرانسفر اور سود ادائیگیوں کے بعد وفاق کو تمام اخراجات کیلئے قرض لینا پڑے گا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اخراجات پورے کرنے کیلئے وفاق کو روزانہ کی بنیاد پر 30 ارب روپے سے زائد قرض لینا پڑے گا، دفاعی اخراجات، پنشن، حکومتی اخراجات، تنخواہوں کی ادائیگیوں کیلئے وفاق کے پاس پیسے نہیں ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال سود ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ کر 10 ہزار 3 سو ارب روپے تک پہنچ جائے گا، صوبوں کو ٹرانسفر اور سود ادائیگیوں کا بوجھ 20 ہزار 630 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا جبکہ سود ادائیگیوں، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ٹرانسفر کا بجٹ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ کے بعد سود ادائیگیاں اور صوبوں کو ٹرانسفر کے بعد وفاق کے پاس 5 سو ارب روپے تک بچیں گے، این ایف سی ادائیگیاں اور سود ادائیگیوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے نظرثانی کی ضرورت ہے۔