اسلام آباد: (مدثر علی رانا) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ آج ہوگی جس میں پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی منظوری پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں 12 جولائی کو ایکسٹنڈڈ فیسلیٹی قرض پروگرام طے ہوا تھا، قرض منظوری سے پاکستان میں معاشی اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے، پاکستان پر ادائیگیوں کا دباؤ کم ہوگا، معاشی استحکام کیلئے پاکستان کو ٹیکس آمدنی بڑھانا ہوگی۔
قبل ازیں گزشتہ روز سی پیک سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف کے آج ہونے والے بورڈ اجلاس میں 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام منظور ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کم ہو رہا ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد بھی بڑھ رہا ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے، مہنگائی اور شرح سود میں بھی کمی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہونے جا رہا ہے، سی پیک کا فیز ون انفراسٹرکچر اور انرجی پر محیط تھا جبکہ سی پیک فیز ٹو انفرانسٹرکچر کی مونوٹائزیشن پر مبنی ہے، معاشی استحکام کیلئے مضبوط بنیاد قائم ہوگئی ہے، نجی شعبہ ملک کی معیشت کو ترقی دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔