اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا تین سالہ ٹرانسمیشن انویسٹمنٹ اینڈ لاسز اسیسمنٹ پلان منظور کر لیا گیا، 352 ارب روپے صارفین ادا کریں گے، نیپرا اتھارٹی نے 176 صفحات پر مشتمل اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے کے مطابق این ٹی ڈی سی کو 352 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے، این ٹی ڈی سی نے 510 ارب روپے سے زائد انویسٹمنٹ کی اجازت مانگی تھی تاہم نیپرا اتھارٹی کی جانب سے مشاورت کے بعد این ٹی ڈی سی کو 352 ارب 32 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔
نیپرا اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق این ٹی ڈی سی کی لائن لاسز کی شرح بھی بڑھا دی گئی ہے، ٹرانسمیشن کمپنی کو 2.50 فیصد لاسز کی اجازت دی گئی جبکہ مالی سال 23-2022 میں یہ شرح 2.42 فیصد تھی ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ این ٹی ڈی سی اپنے جاری منصوبوں پر 270 ارب 16 کروڑ روپے خرچ کرے گی جبکہ سپیشل اکنامک زونز پر 23 کروڑ 95 لاکھ روپے سرمایہ کاری کرے گی، کمپنی سیلف فنانس جاری منصوبوں پر 15 ارب 19 کروڑ اور مکمل شدہ منصوبوں پر ایک ارب 62 کروڑ روپے لگائے گی۔
فیصلے کے مطابق بیرونی سرمایہ کاری کی مدد سے مکمل ہونے والے منصوبوں پر 2 ارب 55 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے، تھرڈ پارٹی آڈٹ کے لیے بھی 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، این ٹی ڈی سی کا پلان تین سال پر مشتمل ہے، یہ پلان مالی سال23-2022 سے لیکر 25-2024 تک ہے۔
نیپرا اتھارٹی نے 13 شرائط و ضوابط کے ساتھ فیصلہ جاری کیا ہے، اتھارٹی نے ہدایات کی ہے کہ کمپنی تمام منصوبوں کی دستاویزات تیار کرے اور اس کا تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرایا جائے، سیفٹی اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور ایک بھی جانی نقصان نہیں ہونا چاہیے، کمپنی ہر تین ماہ بعد جاری کام کی ایک رپورٹ جمع کرائے، این ٹی ڈی سی منصوبوں پر معینہ مدت میں کام مکمل کرے گی۔
این ٹی ڈی سی کی جانب سے کی جانیوالی 352 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی رقم بجلی صارفین بجلی بلوں میں مختلف مدات میں ادا کریں گے۔