اسلام آباد: (دنیا نیوز) چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان پر اربوں ڈالر کے معاہدوں کیلئے ایم او یوز پر دستخط کا امکان ہے۔
آئی ٹی، زراعت، موٹرویز، ایم ایل ون، آزاد پتن، انفراسٹرکچر کے معاہدوں کے ایم او یوز متوقع ہیں، چین کیساتھ ایم ایل ون کی تعمیر کیلئے 6.8 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا جانے کا امکان ہے، ایم ایل ون تین مرحلوں میں مکمل ہوگا، پہلے مرحلے کے تحت 2.7 ارب ڈالر خرچ ہوں گے، دوسرے مرحلے میں 2.6 ارب ڈالر اور تیسرے مرحلے میں 1.4 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 400 ارب روپے کی لاگت کے سکھر حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کیلئے معاہدہ بھی متوقع ہے، سکھر سے حیدرآباد موٹروے بننے سے پشاور سے کراچی تک کا سفر بذریعہ موٹروے ہوسکے گا۔
دورے کے دوران تھاہ کوٹ سے رائے کوٹ قراقرام ہائی وے کی تعمیر کیلئے چینی حکام کیساتھ بات چیت جاری ہے، تھاہ کوٹ سے رائے کوٹ تک کی کنسٹرکشن پر تقریباً ایک ارب ڈالر کی لاگت آ سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 700 میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو منصوبے کیلئے 2 ارب ڈالر کے معاہدے پر بھی دستخط کا امکان ہے، معاہدے سے 700 میگاواٹ کا آزاد پتن ہائیڈرو منصوبہ 2026 تک مکمل ہوسکے گا۔
چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک ٹو کے تحت معاہدوں کے ایم او یوز پر بھی دستخط ہوں گے۔