کراچی: (محمد حمزہ گیلانی)سال 2023 گاڑیوں کی فروخت اور قیمتوں کے حوالے سے بہتر ثابت نہیں ہوا تھا تاہم سال 2024 آٹو سیکٹر کیلئے کسی حد تک بہتر رہا، گاڑیوں اور موٹرسائیکل کا گراف اوپر جبکہ ٹرک، ٹریکٹرز اور بسوں کا گراف نیچے آیا۔
رواں سال میں نئی الیکٹرک وہیکل کمپنیز کی آمد سے آٹو انڈسٹری میں نیا دروازہ کھلا، مہنگائی اور انٹرسٹ ریٹ میں کمی نے آٹو سیکٹر کو بڑا سہارا دیا۔
سال 2024 میں موٹرسائیکل، گاڑیوں، ٹرک، ٹریکٹرز اور بسوں کی مجموعی فروخت 12 لاکھ سے بڑھ کر 14 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
جنوری سے دسمبر 2024 تک موٹرسائیکلوں کی فروخت 6 فیصد اضافے سے 1 لاکھ 15 ہزار کی حد پار کر گئی جبکہ ٹریکٹرز 19 فیصد، ٹرک 32 فیصد اور بسوں کی فروخت 38 فیصد کم رہی۔
وفاقی آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ کمیٹی کے ممبر اور سابق چیئرمین پاکستان آٹو مینوفیکچرز مشہود علی خان نے آٹو سیکٹر کے کم بیک کا کریڈٹ ڈالر، انٹرسٹ ریٹ اور مہنگائی کی کمی کو دیتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں کی فروخت آٹو کمپنیز کے درمیان کوالٹی اور پرائس مقابلے سے بڑھی، پاکستان میں الیکٹرک وہیکل یونٹس کو بڑھانے کیلئے انفراسٹرکچر کو بہتر کرنا ہوگا۔
سال 2024 میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ بھی پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں بہتری کیلئے کوشاں رہا۔