لاہور: (دنیا نیوز)وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کے دوسرے مرحلے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے 25 ایکڑ تک اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
کسان کارڈ کے ذریعے فی ایکڑ قرض کی حد میں بھی اضافہ کی مختلف آپشنز پر کام شروع کر دیا گیا، حتمی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف دیں گی۔
وزیر زراعت پنجاب کا کہنا ہے کہ کسان کارڈ کے ذریعے 30 فیصد کیش نکلوانے کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ کسان کو ڈیزل خریدنے کی بھی اجازت ہونی چاہئے۔
کسان کارڈ کے ذریعے خریداری پر لگائے جانے والے ٹرانزیکشن چارجز پر صوبائی وزیر زراعت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے خریداری پر لگائے جانے والے ٹرانزیکشن چارجز فوری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
کسان کارڈ کے ذریعے کاٹن کراپ انشورنس پائلٹ پراجیکٹ بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دوسری اہم فصلوں کے لیے ڈیزاسٹرکراپ انشورنس پلان مرتب کرنے کے احکامات جاری، اب تک 5 لاکھ 35 ہزار کسان کارڈز کے اجرا کی منظوری ہوچکی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کیلئے 54 ارب روپے کی منظوری ہوچکی، اب تک34.7 ارب روپے کی خریداری کی جا چکی ہے جن میں 86 فیصد کھادوں کی خریداری کی مد میں خرچ ہوئے۔
بینک فنانسنگ پروگرام کے تحت بینک آف پنجاب 3 برسوں میں 50 ارب روپے کی لاگت سے کاشتکاروں کو 25 اقسام کی ہائی ٹیک فارم مشینری فراہم کرے گا۔
ایک کسان کو مشینری خریدنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 5 کروڑ کی رقم بغیر سود کےقرض کی صورت میں فراہم کی جائے گی، قرض کی واپسی کی مدت 5سال ہو گی۔
سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب رواں ماہ ہونے والے گرین ٹریکٹر پروگرام کی لانچنگ بارے تقریب میں اہم اعلان بھی کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے قرض کی رقم کی فراہمی کا دوسرا مرحلہ 16 مئی سے شروع ہو گا جو کہ خریف کی فصل کے لیے ہو گا۔
افتخار علی سہو نے اجلاس کو کسان کارڈ کے دوسرے مرحلے کے لیے مختلف تجاویز اور ترجیحات سے بھی آگاہ کیا۔