اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نئی ترامیم باقاعدگی سے ٹیکس دینے والے افراد اور کمپنیوں کے حقوق پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر اجلاس ہوا، اجلاس میں شہباز شریف نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ کی مخلتف شقوں میں ترامیم کا مقصد ٹیکس کی وصولی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نئی ترامیم کے تحت کاروباری شخصیات و کمپنیوں کو ایف بی آر افسران کی طرف سے بلاوجہ ہراساں کرنے کی روک تھام اور ٹیکس ادائیگی کے نظام کو مزید سہل بنایا گیا ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھنے اور سرکاری آمدن میں اضافے کیلئے جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم ہو گا، وزیراعظم نے تمام شعبوں میں ٹیکس چوری، انڈر انوائسنگ اور دیگر بے ضابطگیوں کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ غیر قانونی طور پر تیار شدہ سگریٹ و دیگر اشیاء کی خرید وفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، اجلاس میں وزیراعظم کو مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری کے خلاف لیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور دیگر اصلاحات پر کام جاری ہے، تمباکو، سیمنٹ، پولٹری، شوگر، مشروبات اور دیگر صنعتوں میں ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات لیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، پہلگام واقعہ پر نقطہ نظر سے آگاہ کیا
شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی کہ ایف بی آر وڈیو مانیٹرنگ کے ذریعے کئی صنعتوں میں بے ضابطگیوں کی شناخت کرنے میں کامیاب رہا ہے، غیر قانونی تمباکو مصنوعات کو ضبط کرنے کے اختیارات صوبوں کو بھی دیئے گئے ہیں۔
وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ پولٹری کی صنعت میں بھی ایف بی آر کا مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا جا رہا ہے، اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔