لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ 25-2024 پیش کر دیا گیا، صوبائی حکومت نے 500 ارب سے زائد اضافی اخراجات کئے۔
پنجاب حکومت کا مالی سال 25-2024 کا 510 ارب 90 کروڑ 41 لاکھ 93 ہزار 289 روپے کا سپلیمنٹری بجٹ سامنے آگیا، جس کے مطابق چیف منسٹر مینارٹی کارڈ پر 87 کروڑ 50 لاکھ روپے، حضوری باغ میں سکھ یاتریوں کی تقریب پر 4 کروڑ 90 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔
سپلیمنٹری بجٹ کے مطابق 5 کروڑ روپے سے پنجاب سول سیکرٹریٹ کی سکیورٹی کیلئے آلات خریدے گئے، پنجاب حکومت کے ملکیتی ہیلی کاپٹر کی مرمت پر 85 کروڑ روپے، پیرا کی آسامیوں کی تخلیق پر ایک ارب 85 کروڑ 77 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
دستاویزات کے مطابق بارڈر ایریاز میں چیک پوسٹوں پر 52 کروڑ 71 لاکھ، سی ٹی ڈی کیلئے 25 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری پر 58 کروڑ 62 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
اجوکا تھیٹر کو ایک کروڑ، صحافیوں کے وفد کو 40 لاکھ روپے دیئے گئے، میڈیکل سٹی کی اراضی کی خرید کیلئے 25 ارب روپے خرچ کیے گئے، اپنی چھت، اپنا گھر منصوبے کیلئے 65 ارب 65 کروڑ 60 لاکھ روپے، ای بسوں پر 9 ارب 33 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔
دستاویزات کے مطابق گلاس ٹرین کی فزیبلٹی سٹڈی پر 27 کروڑ 18 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، نیب کمپلیکس لاہور پر 5 کروڑ روپے اور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سکیورٹی پر 10 کروڑ خرچ کیے گئے۔
13 کروڑ 99 لاکھ روپے کورونا ویکسین کے واجبات کی مد میں خرچ کیے گئے، سہولت بازار اتھارٹی کے قیام پر 3 ارب روپے خرچ کیے گئے، ایل ڈی اے کو 10 ارب کا قرض دیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق پنجاب صاف پانی اتھارٹی کو 2 ارب روپے اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ایک ارب روپے کا قرض دیا گیا۔