دبئی: (دنیا نیوز) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل تھری) کے افتتاحی میچ میں پشاور زلمی نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے تھے۔
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ تھری کے افتتاحی میچ میں ملتان سلطانز نے سابق چیمپئن پشاور زلمی کو شکست دے کر ایونٹ میں اپنا فاتحانہ آغاز کر دیا ہے۔ پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے سلطانز کو جیت کیلئے 152 رنز کا ٹارگٹ دیا تھا جو اس نے صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
ہدف کے تعاقب میں احمد شہزاد اور کمارا سنگاکارا میدان میں اترے لیکن سکور ابھی 7 تک ہی پہنچا تھا کہ احمد شہزاد بغیر کوئی رن بنائے اپنا کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد کمارا سنگاکارا کا ساتھ دینے صہیب مقصود میدان میں اترے لیکن کرکٹ شائقین کو اپنے بلے کا جادو نہ دکھا سکے۔ صہیب مقصود نے ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 21 رنز بنائے۔ شعیب ملک اور کمارا سنگاکارا کی جوڑی کی مدد سے ملتان سلطانز نے 10 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 68 رنز بنائے۔ بعد ازاں دونوں کھلاڑیوں نے تیرہ اعشاریہ پانچ اوورز میں ٹیم کا سکور 100 سے زائد رنز تک پہنچا دیا۔
ٹیم کا سکور 106 تک پہنچا تو کمارا سنگاکارا وکٹوں کے پیچھے اپنا کیچ دے بیٹھے۔ لیجنڈ بلے باز نے اپنی بیٹںگ سے شائقین کرکٹ کو بہت محظوظ کیا۔ انہوں نے تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 57 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔
ملتان سلطانز کی جیت میں کپتان شعیب ملک نے اہم کردار ادا کیا اور اپنی تجربہ کاری سے ٹیم کو پی ایس ایل تھری کے پہلے میچ کا فاتح بنا دیا۔ آخری اوور میں ملتان سلطانز کو جیت کیلئے 6 رنز درکار تھے تاہم شعیب ملک نے آخری اوور کی پہلی گیند پر چھکا کر ٹیم کو 7 وکٹوں سے جتا دیا۔ ملتان سلطانز نے انیس اعشاریہ پانچ اوورز میں مقررہ ہدف صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ شعیب ملک نے ناٹ آؤٹ اننگز کھیلتے ہوئے دو چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے۔
پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض کامیاب گیند باز رہے جنہوں نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد اصغر کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔
اس سے قبل پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور تمیم اقبال میدان میں اترے۔ دونوں کھلاڑیوں نے سہیل تنویر کے پہلے اوور میں صرف ایک رن بنایا۔ اننگز کا دوسرا اوور محمد عرفان کے حصے میں آیا۔ میچ کی صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب تمیم اقبال کو ایمپائر نے کیچ آؤٹ قرار دیا لیکن ریویو میں تھرڈ ایمپائر نے انھیں ناٹ آؤٹ قرار دیدیا، لیکن اسی اوور کے چوتھے گیند پر کامران اکمل ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنا کیچ دے بیٹھے۔ کامران اکمل بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے جبکہ اس وقت پشاور زلمی کا سکور صرف چار تھا۔
کامران اکمل کے آؤٹ ہونے کے بعد ڈیوائن سمتھ میدان میں اترے اور آتے ہی جارحانہ بلے بازی کا آغاز کر دیا، دوسری جانب تمیم اقبال نے بھی جرات دکھائی لیکن اپنی وکٹ نہ بچا پائے۔ محمد عرفان کی گیند پر ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں انہوں نے بھی اپنی وکٹ گنوائی۔ تمیم اقبال نے دو چوکوں کی مدد سے 11 رنز بنائے اور ان کا کیچ جنید خان نے لیا۔
اس کے بعد محمد حفیظ نے وکٹ سنبھالی اور سمتھ کے ساتھ مل کر پشاور زلمی کے سکور کو آگے بڑھایا۔ میچ میں دوبارہ اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب عمران طاہر کی گیند پر ایمپائر نے ڈیوائن سمتھ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیدیا لیکن ریویو میں انھیں اپنا یہ فیصلہ بھی واپس لینا پڑا۔ حفیظ اور سمتھ کی جوڑی نے ٹیم کے سکور کو 50 سے زائد رنز تک پہنچایا۔
پشاور زلمی کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ڈیوائن سمتھ ہی بنے جن کی وکٹ عمران طاہر کے حصے میں آئی۔ سمتھ ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری کے قریب اپنا کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 3 چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے۔ اس کے بعد محمد حفیظ نے محتاط انداز اپنایا اور حارث سہیل کے ساتھ مل کر ٹیم کا سکور 101 تک پہنچایا۔
پشاور زلمی کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حارث سہیل تھے جنہوں نے صرف 14 رنز بنائے اور سہیل تنویر کی گیند پر ولیجوئن نے ان کا کیچ لیا۔ زلمی کے پانچویں وکٹ 132 کے سکور پر گری جب ذمہ داری سے بلے بازی کا مظاہرہ کر رہے محمد حفیظ کیچ آؤٹ ہو گئے۔ حفیظ نے 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 59 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے قائدانہ اننگز کھیلی اور جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کے سکور کو 150 سے زائد تک پہنچایا لیکن میچ کے آخری اوور میں وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے۔ ڈیرن سیمی نے صرف 11 گیندوں پر 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 29 رنز بنائے۔ پشاور زلمی نے مقررہ 20 اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے۔
ملتان سلطانز کی جانب سے محمد عرفان کامیاب بلے باز رہے جنہوں نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سہیل تنویر، جنید خان، عمران طاہر اور ہارڈس ولیجوئن نے ایک، ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔