لاہور: (روزنامہ دنیا) ایشیا کپ کی میزبانی کا تنازع آئندہ ماہ حل ہونے کی توقع ہے جب فروری میں ایشین کرکٹ کونسل کے حکام اس مسئلے پر سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور رواں برس ستمبر میں ٹی ٹونٹی فارمیٹ کے تحت کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے پاکستان میں انعقاد پر بات چیت ہوگی جس کی اے سی سی ذرائع نے تصدیق کردی ہے۔
اگرچہ پاکستان کو ایونٹ کی میزبانی پہلے ہی سونپی جا چکی ہے لیکن بھارت کی جانب سے پاکستان آنے سے انکار کے باعث ٹورنامنٹ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگیا کیونکہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی بدستور برقرار ہے۔
ایشین کرکٹ کونسل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستان کو میزبانی کیلئے منتخب کیا گیا تھا اور یہ اسی کا استحقاق ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنا چاہتا ہے یا نہیں لہٰذا اجلاس کے دوران یہی بات پوچھی جائیگی۔
واضح رہے کہ چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان اس تاثر کو مسترد کرچکے ہیں کہ انہوں نے بنگلہ دیش سے دورہ پاکستان کے بدلے میں ایشیا کپ کی ڈیل کی ہے کیونکہ ایونٹ کی میزبانی وہ خود کرنا چاہتے ہیں۔
دفاعی چیمپئن بھارت کی جانب سے پاکستان آنے سے انکار پر اس کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے متعلق اے سی سی ذرائع کا کہنا تھا کہ اس بارے میں فی الوقت کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ کے 14 ایونٹس میں سے بھارت نے 7 مرتبہ ٹائٹل کامیابی کو گلے لگایا جبکہ پاکستان اور سری لنکا نے دو، دو مرتبہ ٹرافی جیتی۔