لاہور: (روزنامہ دنیا) کورونا وائرس کے خطرات کے باعث میٹرو اورنج لائن ٹرین منصوبے کو بھی متاثر کر دیا۔ لاہور میں وائرس کا مشتبہ مریض سامنے آنے کے بعد میٹرو اورنج ٹرین پر کام کرنیوالے تمام چینی باشندوں کو کام سے روک کر منصوبے پر کام پھر سے بند کر دیا گیا۔ چینی عملے کے کیمپوں سے نکلنے پر پابندی عائد ہوگئی اور چائنیز کمپنی سی آر نورنکو نے اپنے انجینئر اور ورکرز کو کیمپوں تک محدود رہنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
میٹرو اورنج ٹرین پر کام کرنے والے 450 چینی باشندوں کیلئے 3 کیمپ مناواں، ٹھوکر نیاز بیگ اور ای ایم ای سوسائٹی پر بنائے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے اب تمام چینی عملے کے ان کے کیمپوں میں ہی ٹیسٹ کرنیکا فیصلہ کیا۔ مناواں کیمپ میں رہنے والے چینی باشندوں کے کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لے لئے گئے۔ رپورٹس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا ان کو اورنج ٹرین منصوبے کے کام پر جانے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں۔
اس حوالے سے جی ایم آپریشنز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی عزیر شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ٹیسٹنگ کا عمل آئندہ تین دن میں مکمل کر لیا جائے گا اور اگر کوئی مشتبہ کرونا وائر س کا مریض سامنے نہیں آتا تو چینی عملے کو دوبارہ کام پر آنے کی اجازت دی جائے گی۔ فی الوقت اورنج ٹرین پر چینی عملے کی طرف سے کام کو روک دیا گیا ہے۔
ادھر حکومت نے لاہور میں موجود دیگر تمام چینی باشندوں کے بھی کرونا وائرس ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ چند ماہ میں 570 کے قریب چینی باشندے لاہور پہنچے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) انوار الحق کی ہدایت پر کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی باشندوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے ٹیسٹ کئے گئے اور تمام چینی باشندوں میں کورونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔
دوسری جانب چین کے صحت حکام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 4515 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے اور مجموعی طور پر اب تک 106 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مریضوں میں سے مزید 976 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ دارالحکومت بیجنگ میں بھی کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوگئی، مرنے والی بچی کی عمر 9 ماہ تھی۔
چین کی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث سکولوں میں بہار سمسٹر 2020 ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسر ی جانب چین کے معروف ماہر سانس چونگ نانشان نے انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ناول کورونا وائرس ایک ہفتہ یا 10 دن میں اپنے عروج پر پہنچ سکتا ہے۔ چین کے 17 شہروں میں ٹرین، بس اور فضائی سروس بدستور مکمل بند ہے جب کہ ہانگ کانگ کے ریلوے سٹیشن سنسان پڑے ہیں۔ فلپائن نے چینی شہریوں کیلئے ویزہ آن ارائیول کی سہولت ختم کردی ہے اور منگولیا نے چین اور شمالی کوریا کے ساتھ اپنی سرحد مکمل بند کر دی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کا سب سے متاثرہ شہر ووہان اس وقت بھوتوں کا شہر بن چکا ہے۔ ایک کروڑ سے زائد آبادی کے شہر میں ٹرانسپورٹ پر پابندی کے باعث سڑکیں تقریباً مکمل ویران نظر آتی ہیں اور صرف ایمبولینس ہی کبھی کبھار نظر آجاتی ہے۔ صرف ہسپتالوں میں رش نظر آتا ہے۔ حکومت نے چینی شہریوں کو بیرون ملک سفر ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے اور حکومت نے انسداد کی ویکسین ایم آر این اے کی تیاری کے منصوبے کی فوری طور پر منظوری دیدی ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں وبائی بھوت کا سامنا ہے، لیکن ہم اسے چھپنے نہیں دینگے۔ وبا کے خلاف مہم کو شفاف رکھا جائے گا اور وائرس سے جڑی تمام معلومات عام کی جاتی رہیں گی۔ دوسری جانب جرمنی میں وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق 33 سالہ جرمن شہری کو اپنے دفتر کے ساتھی سے وائرس منتقل ہوا جو کچھ عرصہ قبل چین کا دورہ کر کے واپس آیا تھا۔ اس کیس کو یورپ میں انسان سے انسان کو منتقلی کا پہلا کیس کہا جارہا ہے۔
جاپان میں بھی ایک اور مریض سامنے آگیا ہے۔ ادھر چین میں مقیم پاکستانیوں کیلئے ہاٹ لائن قائم کر دی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہاٹ لائن گوآن ژو میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل میں قائم کی گئی ہے۔