رحیم یار خان: (دنیا نیوز) رحیم یار خان کے ملحقہ کچے کے علاقوں میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کا تیسرے روز بھی آپریشن جاری، پولیس کی ڈاکوؤں کے خلاف یلغار کے دوران لٹھانی گینگ پسپا ہو گیا۔ ڈاکو کچہ کراچی سے کمین گاہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے ڈاکوؤں کی کمین گاہوں پر قبضہ کر کے پولیس کیمپ قائم کر لیے۔ ڈاکوؤں کے فرار کے بعد ان کا کامیابی سے تعاقب جاری ہے۔ کارروائی کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس کی 3 گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا۔
کچہ آپریشن تیسرے روز میں داخل ہو گیا، آپریشن میں رحیم یارخان اور راجن پور کی پولیس حصہ لے رہی ہے جس کی قیادت ڈی پی او رحیم یار خان عمر سلامت اور ڈی پی او راجن پور ہارون رشید کر رہے ہیں جبکہ ان کی قیادت میں اے ایس پی صادق آباد ڈاکٹر حفیظ الرحمن بگٹی، ایس ڈی پی او روجھان ڈی ایس پی آصف رشید اور دونوں سرکلز کے ایس ایچ اوز اور جوانوں کے علاوہ ایلیٹ فورس اور دونوں اضلاع کے افسران وجوان بھی ڈاکوؤں کے خلاف برسرے پیکار ہیں۔
آپریشن کا آغاز ضلع رحیم یارخان کے تھانہ بھونگ کی حدود سے کیا گیا جس میں پولیس نے دو دن کے دوران راستے میں آنے والی رکاوٹوں، ڈاکوؤں کی فائرنگ کا جواں مردی سے مقابلہ کیا اور کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے گڑی خیر محمد جھک سے ہوتے ہوئے مقابلہ کے بعد عمر فاروق مزاری کے علاقہ میں بیس کیمپ قائم کر لیا اور مزید پیش قدمی کرتے ہوئے ڈاکوؤں کے سب سے بڑے جتھے لٹھانی گینگ کی کچہ کراچی میں واقع کمین گاہ کا محاصرہ کیا جہاں پر پولیس کو مزاحمت کا سامانا کرنا پڑا لیکن پولیس نے پیشہ ورانہ مہارت اور حکمت عملی کے ساتھ لٹھانی گینگ کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔
لٹھانی ڈاکو پولیس کی یلغار کی تاب نہ لاتے ہوئے کمین گاہ چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہوگئے جس پر پولیس نے کمین گاہوں پر قبضہ کر کے کچہ کراچی میں ملک وزیر کے نام سے پولیس کمپ قائم کر کے علاقہ کی سکیورٹی سخت کر دی۔
پولیس فرار ہونے والے لٹھانی ڈاکوؤں کا تعاقب بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ آپریشن کے دوران سخت فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کی تین موبائلز کو جزوی نقصان پہنچنے کی اطلاعات بھی ہیں تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔