کراچی: (دنیا نیوز) سٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کے پیش نظر کراچی پولیس نے 2 نئے سیلز بنا دیئے جو شہر بھر میں سٹریٹ کرائمز اور موٹر سائیکل چوری اور چھینے کی وارداتوں پر ہنگامی بنیادوں پر کام کریں گے۔
کراچی میں سٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہوا تو پولیس بھی متحرک ہو گئی۔ اینٹی وائلینٹ کرائم سیل کا نام تبدیل کر کے اینٹی سٹریٹ کرائم یونٹ رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
یونٹ جدید طرز پر موبائل چھیننے اور دیگر سٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر کام کرے گا۔ موبائل اور دیگر سامان فروخت کرنے والی مارکیٹس کا ڈیٹا بھی مرتب کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔
اینٹی کار لفٹنگ سیل کا نام بھی تبدیل کر کے اینٹی وئیکل اینڈکرائم یونٹ رکھ دیا گیا جبکہ موٹرسائیکل چوری اور چھیننے کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے اینٹی ٹو ویلر تھیفٹ کے نام سے یونٹ قائم کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے کہتے ہیں کہ شہر قائد سے موٹر سائیکل چوری ہو کر اندرون سندھ، بلوچستان اور ساؤتھ پنجاب میں فروخت کی جاتی ہیں۔
نئے یونٹس ضلعی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیاں کریں گے۔ شہریوں کو بہتری کی امید تو ہے لیکن پولیس کے رویے سے بھی نالاں ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل بنانے والی کمپنیز کے ساتھ مل کر نئی موٹر سائیکلوں میں ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کو سندھ حکومت جلد قانون کا حصہ بنا لے گی۔